پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 31: جان بوجھ کر نقصان پہنچا کر جائیداد یا قیمتی چیز کا حصول
پاکستان پینل کوڈ (PPC) کی دفعہ 31 ایک اہم قانونی شق ہے، جس کا تعلق کسی شخص کو نقصان پہنچا کر یا تکلیف دے کر جائیداد، قیمتی چیز یا کسی غیر قانونی کام کرنے پر مجبور کرنے سے ہے۔ یہ دفعہ خاص طور پر ان معاملات میں استعمال ہوتی ہے جہاں کسی شخص کو زبردستی نقصان پہنچایا جائے تاکہ وہ کچھ دینے یا کرنے پر مجبور ہو۔ اس دفعہ کی گہرائی میں جا کر اس کے قانونی پہلوؤں، عدالت کے فیصلوں اور اس کے استعمال کی حدود کو سمجھنا ضروری ہے۔
دفعہ 31 کی تفصیل
پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 31 کے مطابق، اگر کوئی شخص جان بوجھ کر کسی کو جسمانی نقصان پہنچاتا ہے تاکہ:
1. وہ اس سے کوئی جائیداد یا قیمتی چیز حاصل کرے،
2. اس شخص کو کوئی غیر قانونی عمل کرنے پر مجبور کرے، یا
3. کسی جرم کے ارتکاب میں سہولت فراہم کرے،
تو ایسے شخص کو سات سال تک قید اور جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔
یہ دفعہ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ کوئی بھی ایسی حرکت، جس کا مقصد کسی کو مالی فائدہ حاصل کرنے یا غیر قانونی طریقے سے کسی کو مجبور کرنا ہو، سنگین جرم ہے۔ اس سے نہ صرف مجروح کی جسمانی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوتا ہے بلکہ اس کے مالی مفادات اور ذاتی آزادی بھی متاثر ہوتی ہے۔
عدالتوں کا مؤقف: محمد اقبال بنام ریاست
پاکستان کی عدالتوں نے مختلف کیسز میں دفعہ 31 کے تحت معاملات کا جائزہ لیا ہے۔ ایک اہم فیصلہ محمد اقبال بنام ریاست (PLD 2015 SC 383) میں آیا، جس میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیصلہ دیا کہ اس کیس میں دفعہ 31 کے تحت مقدمہ ثابت نہیں ہوتا۔ عدالت نے کہا کہ اس بات کا کوئی واضح ثبوت نہیں تھا کہ ملزم نے مدعی کو جائیداد یا قیمتی چیز حاصل کرنے یا کسی غیر قانونی عمل پر مجبور کرنے کی نیت سے نقصان پہنچایا ہو۔
یہ کیس اس بات کی مثال ہے کہ کس طرح عدالتیں دفعہ 31 کے تحت مقدمات میں سختی سے شواہد کا جائزہ لیتی ہیں۔ عدالت نے واضح کیا کہ محض کسی کو نقصان پہنچانا دفعہ 31 کے زمرے میں نہیں آتا جب تک کہ اس کے ساتھ غیر قانونی ارادے اور جائیداد یا قیمتی چیز کے حصول کی نیت بھی ثابت نہ ہو۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دفعہ 31 کے اطلاق کے لیے مخصوص اجزاء اور ارادے کا ہونا ضروری ہے۔
دفعہ 31 کے تحت مقدمات کے لیے ضروری اجزاء
دفعہ 31 کے تحت جرم ثابت کرنے کے لیے چند ضروری اجزاء ہیں:
1. نقصان کا ہونا: ملزم نے متاثرہ کو جسمانی نقصان پہنچایا ہو۔
2. نیت: نقصان پہنچانے کا مقصد متاثرہ شخص سے جائیداد یا قیمتی چیز کا حصول، یا کسی غیر قانونی کام پر مجبور کرنا ہو۔
3. شواہد: مدعی کو ایسے ٹھوس شواہد فراہم کرنا ہوں گے جو یہ ثابت کریں کہ ملزم کی نیت دراصل نقصان پہنچانے کے علاوہ کسی اور فائدے کے حصول یا کسی غیر قانونی کام کے لئے تھی۔
دفعہ 31 کے غلط استعمال کے خدشات
کچھ ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ دفعہ 31 کا استعمال بعض اوقات غیر ضروری طور پر بھی کیا جا سکتا ہے۔ چونکہ اس دفعہ میں جان بوجھ کر نقصان پہنچانے کا ذکر ہے، اس لئے شواہد کی کمی کی وجہ سے بسا اوقات لوگ کسی پر جھوٹا الزام بھی لگا سکتے ہیں۔ اس لئے عدالتیں محتاط رہتی ہیں اور کسی بھی مقدمے میں ثبوتوں کا تفصیلی جائزہ لیتی ہیں۔
اختتامیہ
پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 31 ایک سنگین اور حساس نوعیت کی شق ہے جو معاشرتی انصاف اور قانون کی بالادستی کے تحفظ کے لئے وضع کی گئی ہے۔ یہ دفعہ اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ کسی کو زبردستی نقصان پہنچا کر فائدہ نہ اٹھایا جا سکے۔ البتہ عدالتیں اس دفعہ کے استعمال میں انتہائی محتاط ہیں اور صرف ٹھوس شواہد کی موجودگی میں ہی سزا دیتی ہیں، جیسا کہ محمد اقبال بنام ریاست کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے۔
Section 31 of the Pakistan Penal Code (PPC) states:
"31. Voluntarily causing hurt to extort property, or a valuable security, or to constrain to do anything which is illegal or which may facilitate the commission of an offence.- Whoever voluntarily causes hurt, in order to extort from the sufferer or from any person interested in the sufferer, any property or valuable security, or to constrain, or to facilitate the commission of an offence, shall be punished with imprisonment of either description for a term which may extend to seven years, and shall also be liable to fine."
Here's a relevant judgment:
- "The Supreme Court of Pakistan, in the case of Muhammad Iqbal vs. The State (PLD 2015 SC 383), held that the ingredients of section 31 PPC were not made out as there was no evidence to prove that the accused caused hurt to extort property or to constrain the complainant to do anything illegal."
No comments:
Post a Comment