(Examination of evidence in constitutional writ) "The High Court cannot re-examine the evidence or re-investigate the facts, but has jurisdiction only if the Revisional Court has not exercised or has misused such jurisdiction - 2024 C L C 1785
(Examination of evidence in constitutional writ) "The High Court cannot re-examine the evidence or re-investigate the facts, but has jurisdiction only if the Revisional Court has not exercised or has misused such jurisdiction - 2024 C L C 1785 2024 C L C 1785 (Sindh) کے فیصلے کے چند اہم نکات یہ ہیں: 1. آئینی دائرہ اختیار (Art. 199): عدالت عالیہ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت آئینی دائرہ اختیار میں صرف وہی معاملات دیکھ سکتی ہے جہاں کوئی اختیار غلط استعمال ہوا ہو یا ویسا اختیار نہ استعمال کیا گیا ہو۔ شواہد کی دوبارہ جانچ یا فنی تنازعہ کا حل کرنا عدالت عالیہ کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔ 2. ریوژنیل یا اپیلیٹ کورٹ کا اختیار: آخری فیصلہ کرنے والی عدالت ریوژنیل یا اپیلیٹ کورٹ ہوتی ہے، جو شواہد کی جانچ اور فنی تنازعات کا فیصلہ کرتی ہے۔ اس کے فیصلے کو دوبارہ جانچنے کا اختیار عدالت عالیہ کو نہیں ہے۔ 3. متبادل قانونی ذرائع: درخواست گزاروں نے پہلے ہی متبادل قانونی ذرائع (ریوژنیل کورٹ) کو استعمال کر لیا تھا، جس کے بعد ان کی درخواست آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت دائر کی گئی۔ چونکہ ریوژنیل کورٹ نے اپنا اخت...