Posts

Showing posts from December 10, 2024

(To file 22A 22B) The High Court declared that it is inadmissible to approach the court without referring to the relevant institutions for hearing the application under Sections 22-A and 22-B. 2024 Y L R 925

Image
یہ کیس "2024 Y L R 925" میں سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عدنان الکریم میمن کی سربراہی میں فیصلہ کیا گیا، جس میں درخواست گزار احسن خالد اور مدعا علیہان (ایس ایچ او، پولیس اسٹیشن سچل ملیر، کراچی، اور دیگر) شامل تھے۔ اہم نکات: 1. دفعہ 22-A اور 22-B کا اطلاق: دفعہ 22-A اور 22-B کے تحت درخواست کی سماعت سے قبل یہ ضروری ہے کہ عدالت اس بات کو یقینی بنائے کہ درخواست گزار نے متعلقہ اداروں سے رجوع کیا ہے، جیسا کہ ایس ایچ او کے سامنے درخواست دائر کی ہو، اور وہ پولیس ڈائری میں درج ہو۔ مزید یہ کہ اگر ایس ایچ او نے مناسب کارروائی نہ کی ہو تو درخواست گزار نے اعلیٰ پولیس افسر (مثلاً سپرنٹنڈنٹ آف پولیس) سے بھی رجوع کیا ہو۔ 2. کیس کی تفصیل: فریقین اس بات پر متفق تھے کہ وہ متعلقہ ایس ایچ او کے سامنے پیش ہوں گے، جہاں درخواست گزار اور مدعا علیہ دونوں کا موقف سنا جائے گا۔ اگر ایس ایچ او کو کیس درج کرنے کی ضرورت محسوس ہو، تو وہ قانون کے مطابق کارروائی کرے گا۔ 3. عدالتی حکم: درخواست کو اس بنیاد پر نمٹایا گیا کہ فریقین متعلقہ ایس ایچ او کے سامنے پیش ہو کر قانونی عمل کو آگے بڑھائیں۔ (To file 22A 22B) The Hig...

Legality of Registered Document The court declared the registered exchange document to be admissible and held that the admitted facts need not be proved. 2024 Y L R 926Legality of Registered Document The court declared the registered exchange document to be admissible and held that the admitted facts need not be proved. 2024 Y L R 926Legality of Registered Document The court declared the registered exchange document to be admissible and held that the admitted facts need not be proved. 2024 Y L R 926 Registered Document The court declared the registered exchange document to be admissible and held that the admitted facts need not be proved. 2024 Y L R 926

Image
Legality of Registered Document The court declared the registered exchange document to be admissible and held that the admitted facts need not be proved. 2024 Y L R 926 اہم نکات: 1. رجسٹرڈ دستاویز کی قانونی حیثیت رجسٹرڈ تبادلہ دستاویز کو عدالت نے تسلیم شدہ قرار دیا اور کہا کہ تسلیم شدہ حقائق کو ثابت کرنے کی ضرورت نہیں۔ 2. شہادت کی کمی مدعی قابل اعتماد زبانی یا دستاویزی شہادت پیش کرنے میں ناکام رہے، جس سے ان کا دعویٰ غیر ثابت رہا۔ 3. حدود کا اطلاق رجسٹرڈ تبادلہ 1981 میں ہوا، جبکہ دعویٰ 2009 میں داخل کیا گیا، جو آرٹیکل 120 کے تحت 6 سالہ مدت کی حد سے تجاوز کر گیا۔ مدعیان وقت کی تاخیر کے بارے میں تسلی بخش وضاحت دینے میں ناکام رہے۔ 4. ہائی کورٹ کا نظرثانی کا دائرہ کار نچلی عدالتوں کے متفقہ فیصلوں میں ہائی کورٹ نے مداخلت سے انکار کیا، کیونکہ فیصلے حقائق پر مبنی تھے۔ 5. فیصلہ کا نتیجہ مدعیان کا دعویٰ وقت کی حد سے باہر ہونے اور شہادت کی کمی کی بنیاد پر مسترد کر دیا گیا۔ حوالہ جات: رجسٹرڈ دستاویزات کی اہمیت: Mst. Rehmat (2021 SCMR 1534) وقت کی حد اور اس کی پابندی: Agha Syed Mustaque (2016 SCMR ...