Posts

Showing posts from September 23, 2024

Fine on Telenor |In a civil appeal, the High Court set aside the penalty imposed by the PTA against Telenor Pakistan, holding that the disruption in services was caused by the tax authorities, and hence the imposition of the penalty was illegal.

Image
In a civil appeal, the High Court set aside the penalty imposed by the PTA against Telenor Pakistan, holding that the disruption in services was caused by the tax authorities, and hence the imposition of the penalty was illegal. یہ مقدمہ ٹیلی کام کمپنی (ٹیلی نار پاکستان) اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے درمیان ہے۔ مقدمے میں دعویٰ کیا گیا کہ ٹیلی کام کمپنی کی خدمات میں اچانک خلل ٹیکس حکام کی غیر قانونی کارروائی کی وجہ سے ہوا، جس کے نتیجے میں کمپنی پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ کیا کہ چونکہ کمپنی نے ٹیکس کے فیصلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی تھی، لہذا خدمات میں خلل اس کے کنٹرول سے باہر تھا۔ عدالت نے کہا کہ کمپنی کی طرف سے فراہم کردہ خدمات میں کوئی ارادی ناکامی نہیں تھی اور اس کا سابقہ ریکارڈ بھی اس کے حق میں تھا۔ لہذا، ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے عائد کردہ جرمانے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کمپنی کی اپیل منظور کی۔ عدالت نے واضح کیا کہ جب ناکامی کسی قوت قاہرہ (فورس میجر) کی وجہ سے ہو، تو جرمانہ عائد نہیں کیا جا سکتا۔ 2024 C L C 37 [High Court (AJ&...

Dissmissing civil case |The Lahore High Court annulled the decision of the lower courts in the civil claim that dismissing the case on the ground of non-supply of evidence and such a drastic step cannot be taken without giving adequate opportunity to the parties. 2024 C L C 49

Image
The Lahore High Court annulled the decision of the lower courts in the civil claim that dismissing the case on the ground of non-supply of evidence and such a drastic step cannot be taken without giving adequate opportunity to the parties. 2024 C L C 49 اس کیس میں عدالت نے محمد یعقوب اور دیگر کی درخواست پر غور کیا۔ کیس کی تفصیلات کے مطابق سول کورٹ نے درخواست گزاروں کا مقدمہ ثبوت نہ دینے کی بنا پر ضابطہ دیوانی 1908 کے آرڈر XVII، رول 3 کے تحت خارج کر دیا تھا۔ اس فیصلے کو اپیلٹ کورٹ نے بھی برقرار رکھا۔ ریکارڈ سے معلوم ہوا کہ مقدمہ ایک انتظامی حکم کے تحت ایک عدالت سے دوسری عدالت میں منتقل کیا گیا تھا، لیکن ٹرانسفر ہونے والی عدالت نے فریقین یا ان کے وکلاء کو کوئی نوٹس (پروانہ) جاری نہیں کیا تھا۔ اس وقت وکلاء کی ہڑتال بھی چل رہی تھی، اور عدالت نے درخواست گزاروں کو ثبوت پیش کرنے کے لیے ایک آخری موقع دیا تھا۔ عدالت کے فیصلے میں یہ کہا گیا کہ جب مقدمہ ایک انتظامی حکم کے تحت منتقل کیا جاتا ہے تو ضروری ہوتا ہے کہ فریقین کو عدالت کی طرف سے مطلع کیا جائے، تاکہ وہ نئی عدالت میں پیش ہو سکیں۔ لیکن اس ...