Posts

Showing posts from July 30, 2024

RESPONSIBILITIES AND DUTIES OF THE POLICE according to Police Order 2002.

Image
RESPONSIBILITIES AND DUTIES OF THE POLICE according to Police Order 2002. یہاں تمام نکات اردو میں تفصیل سے دیے گئے ہیں: **3. پولیس کا عوام کے ساتھ رویہ اور ذمہ داریاں**   ہر پولیس افسر کی یہ ذمہ داری ہوگی کہ وہ: (a) عوام کے ساتھ شائستگی اور ادب سے پیش آئے؛   (b) ہم آہنگی کو فروغ دے؛   (c) عوام کی رہنمائی اور مدد کرے، خاص طور پر غریب، معذور، یا جسمانی طور پر کمزور افراد اور بچوں کی جو سڑکوں یا دیگر عوامی مقامات پر گم یا بے بس ہوں؛   (d) ان افراد کی مدد کرے جو جسمانی نقصان کے خطرے میں ہیں، خاص طور پر خواتین اور بچوں کی۔ **4. پولیس کے فرائض**   (1) قانون کے تحت، ہر پولیس افسر کی یہ ذمہ داری ہوگی کہ وہ: (a) شہریوں کی زندگی، املاک، اور آزادی کی حفاظت کرے؛   (b) عوامی امن و امان کو برقرار اور فروغ دے؛   (c) حراست میں لیے گئے افراد کے قانونی حقوق اور مراعات کی حفاظت کرے؛   (d) جرائم اور عوامی خلل کی روک تھام کرے؛   (e) عوامی امن و امان اور جرائم کے متعلق معلومات جمع اور فراہم کرے؛   (f) عوامی سڑکوں، گلیوں، میلے اور دیگر عوامی مقامات پر نظم و ضبط برقرار رکھے؛   (g) سڑکوں اور گلیوں پر ٹریفک کو

Mutation and documents cancelled as plaintiff claim by High Court.Mutation and documents cancelled as plaintiff claim by High Court.

Image
Mutation and documents cancelled as plaintiff claim by High Court. **دعویٰ:** مسز لال خاتون نے دعویٰ دائر کیا کہ وہ اپنے والد کی وراثت سے حاصل شدہ اراضی کی مالک ہیں، اور ان کی زمین پر موجودہ اپیلنٹس (ہجرت محمد حسین اور دیگر) نے جعلسازی کے ذریعے ان کی ملکیت کو تبدیل کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپیلنٹس نے جعلی منتقلی کے ذریعے ان کی ملکیت ہتھیائی ہے اور اس دعویٰ کو چیلنج کرنے کے لئے انہوں نے مقدمہ دائر کیا۔ **فیصلہ:** 1. **ابتدائی عدالت کا فیصلہ (22 جون 2004):**     - عدالت نے مسز لال خاتون کے حق میں فیصلہ سنایا اور متنازعہ منتقلی (mutations) کو جعلی قرار دے کر ان کی ملکیت کو بحال کیا۔ 2. **اپیل عدالت کا فیصلہ (8 فروری 2005):**     - اپیل عدالت نے ابتدائی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا، جس میں متنازعہ منتقلیوں کو غیر قانونی اور جعلسازی قرار دیا گیا۔ 3. **ہائی کورٹ کا فیصلہ (17 جون 2014):**     - لاہور ہائی کورٹ نے اپیلنٹس کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ابتدائی اور اپیل عدالتوں کے فیصلوں کی توثیق کی۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ اپیلنٹس نے جعلسازی کے ثبوت فراہم نہیں کیے اور فیصلے میں کوئی قانونی غلط