Posts

Showing posts from November 14, 2024

Pension | Setting aside the decision of the Punjab Service Tribunal, the Supreme Court termed his negligence as "general negligence" and reduced his sentence by reducing his pension from 100% to 50% for the period 2014 to 2016. While allowing the remaining pension to be paid in full, thus correcting the ratio of the penalty. 2024 S C M R 309

Image
Setting aside the decision of the Punjab Service Tribunal, the Supreme Court termed his negligence as "general negligence" and reduced his sentence by reducing his pension from 100% to 50% for the period 2014 to 2016. While allowing the remaining pension to be paid in full, thus correcting the ratio of the penalty. 2024 S C M R 309 2024 SCMR 309 میں درج اہم نکات: 1. غفلت اور سنگین غفلت کی تمیز پنجاب ملازمین کی کارکردگی، نظم و ضبط اور احتساب ایکٹ (2006) کے تحت، غفلت ایک عام ناہلی کو ظاہر کرتی ہے، جبکہ سنگین غفلت میں وہ عمل شامل ہوتا ہے جس میں شدید بے توجہی اور ذمہ داری کی پرواہ نہ کرنا شامل ہوتا ہے۔ سنگین غفلت میں وہ عمل شامل ہوتا ہے جو معمولی غفلت سے زیادہ گہرا ہوتا ہے اور کسی شخص کی عام دیکھ بھال یا احتیاط کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ 2. غفلت کے مقابلے میں سنگین غفلت کا معاملہ اس کیس میں، درخواست گزار پر کھانے کے اسٹاک میں خرد برد کا الزام تھا، تاہم، اس کے عمل کو سنگین غفلت کے طور پر نہیں سمجھا گیا کیونکہ اس کی موجودگی نہ ہونے کے باوجود اس کی غفلت عام نوعیت کی تھی اور اس کی ذمہ د

Pre-emption | Haq Shafa The Supreme Court declared that the plaintiff could not prove the co-owner nor was the notice of summons proved. Appeal dismissed. 2024 S C M R 353

Image
Haq Shafa The Supreme Court declared that the plaintiff could not prove the co-owner nor was the notice of summons proved. Appeal dismissed. 2024 S C M R 353 اس کیس ہشام خان بنام وحید احمد میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ مدعی (وحید احمد) نے حق شفعہ کا دعویٰ کیا تھا جسے ثابت کرنے کے لیے ضروری تھا کہ وہ خود کو زمین کا شریک مالک ثابت کرے۔ مدعی کی ملکیت کا اندراج صرف خانہ کیفیت میں تھا، جبکہ رجسٹر حق داران زمین میں مالک کے خانے میں اس کا نام نہیں تھا، جس سے اس کا شریک مالکانہ حق ثابت نہیں ہوا۔ اس بنا پر عدالت نے مدعی کا حق شفعہ کا دعویٰ مسترد کر دیا۔ اہم نکات: 1. حق شفعہ کا ثبوت: مدعی کے پاس زمین کے شریک مالک ہونے کا کوئی مضبوط دستاویزی ثبوت نہیں تھا، کیونکہ خانہ کیفیت کا اندراج قانونی ملکیت کے طور پر نہیں مانا جاتا۔ 2. نوٹس طلبِ اشہاد کا ثبوت: مدعی نے طلبِ اشہاد کا نوٹس بھجوایا تھا مگر اس کے گواہوں کے نام درخواست میں شامل نہیں کیے گئے۔ اس کے وکیل نے عدالت میں آ کر نوٹس کی تصدیق بھی نہیں کی۔ 3. پتہ کا مسئلہ: نوٹس مدعا علیہ کے گاؤں کے پتے پر بھیجا گیا تھا جبکہ مدعی نے تسلیم کیا کہ مدعا علیہ