Posts

Showing posts from October 12, 2024

Charge framing | Indictment A correct and clear framing of the charge is the foundation of the trial, so that the accused has a fair opportunity to understand the charges and prepare his defence, otherwise it would be a miscarriage of justice. 2024 SCMR 843

Image
Indictment A correct and clear framing of the charge is the foundation of the trial, so that the accused has a fair opportunity to understand the charges and prepare his defence, otherwise it would be a miscarriage of justice. 2024 SCMR 843 1. چارج فریم کرنا مقدمے کی بنیاد ہے: چارج (الزام) کا فریم ورک مقدمے کے آغاز کے لیے ضروری ہے اور اس کا مقصد ملزم کو الزامات اور جرائم کی درست نوعیت سے آگاہ کرنا ہے تاکہ وہ مناسب دفاع تیار کر سکے۔ 2. دفعہ 221 ضابطہ فوجداری: اس دفعہ کے تحت چارج کے فریم ورک کا تفصیلی طریقہ کار فراہم کیا گیا ہے۔ اس میں وقت، جگہ، اور جرم کی نوعیت کے تمام اہم نکات کا ذکر ضروری ہے۔ 3. ٹرائل جج کی ذمہ داری: جج پر لازم ہے کہ چارج کو صحیح اور غیر مبہم انداز میں ترتیب دیں اور ملزم کو الزامات کی وضاحت کریں تاکہ وہ انہیں اچھی طرح سمجھ سکے۔ 4. نامکمل یا مبہم چارج کا اثر: اگر چارج میں ضروری اجزاء شامل نہ ہوں یا یہ نامکمل اور مبہم ہو تو اس سے ملزم گمراہ ہو سکتا ہے، جو کہ انصاف کی ناکامی شمار ہوگی۔ 5. ضابطہ فوجداری کی دفعہ 169 اور 173: اگر تفتیشی افسر کو ناکافی ثبوت ملتے ہیں تو وہ مل...

Advocacy's fee | The legal advisers made a constitutional plea that the Municipal Corporation pay them dues and advocacy fees, on which the respondent took the stand that their appointments were not made in accordance with the rules. Directed. 2024 C L C 325

Image
The legal advisers made a constitutional plea that the Municipal Corporation pay them dues and advocacy fees, on which the respondent took the stand that their appointments were not made in accordance with the rules. Directed. 2024 C L C 325 درخواست (پٹیشن): محمد اظہر عباسی اور مسعود احمد عباسی نے ہائی کورٹ میں ایک آئینی درخواست دائر کی، جس میں انہوں نے میونسپل کارپوریشن سے درخواست کی کہ انہیں بقایاجات اور موجودہ ایڈوکیسی فیس کی ادائیگی کی جائے۔ ان کا مؤقف تھا کہ انہیں قانونی مشیر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا اور وہ اس حیثیت میں خدمات انجام دیتے رہے ہیں، مگر ان کی خدمات کے عوض فیس کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ جواب (Respondents’ Stance): جواب دہندہ، یعنی میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹر اور محکمہ قانون کے سیکرٹری نے یہ مؤقف اختیار کیا کہ کوئی بھی محکمہ یا ادارہ بغیر مناسب طریقہ کار کے کسی نجی وکیل کی خدمات حاصل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی افسر نے کسی وکیل کی تقرری کی ہے تو وہ افسر خود اس کی پیشہ ورانہ فیس ادا کرنے کا ذمہ دار ہوگا اور اس کے خلاف تادیبی کارروائی بھی کی جائے گی۔ ...