Posts

Showing posts from July 31, 2024

In 12/2 application issue framing is not compulsory .

Image
In 12/2 application issue framing is not compulsory . **درخواست:** سبیر علی نے سی پی سی کی دفعہ 12(2) کے تحت ایک درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے رضامندی کے فیصلے اور حکم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی۔ سبیر علی نے دعویٰ کیا کہ انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور نہ ہی کوئی سمجھوتہ کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ رضامندی کا فیصلہ دھوکہ دہی، جعلسازی، اور غلط بیانی کا نتیجہ تھا۔ **ریسپانڈنٹ کا موقف:** نجی فریقین (جو کہ Aurangzeb وغیرہ تھے) نے سبیر علی کی درخواست کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ سبیر علی اور ان کے وکیل نے 4 ستمبر 2012 کو عدالت میں آ کر سمجھوتے کی تصدیق کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ سبیر علی کی درخواست میں پیش کردہ الزامات کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں تھی، اور اس میں کوئی مواد نہیں تھا جو دھوکہ دہی یا جعلسازی ثابت کرے۔ **آرڈر:** 1. **ٹرائل کورٹ کا آرڈر (21 جون 2013):** ٹرائل کورٹ نے سبیر علی کی درخواست کو مسترد کر دیا، کیونکہ درخواست میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں پیش کیے گئے اور الزام کی تصدیق نہیں کی گئی۔ 2. **ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کا آرڈر (11 دسمبر 2013):** ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج نے سبیر علی

Consumer court can't decide matters of property dispute.

Image
Consumer court can't decide matters of property dispute. **کیس کا خلاصہ: محمد امیر قاضی بمقابلہ محمد آصف علی، علی احمد، اور ذوالفقار علی** **عدالت:** لاہور ہائی کورٹ، بہاول بینچ   **فیصلے کی تاریخ:** 20.11.2013   **اپیلیں:** FAO نمبرز 17/2009، 18/2009، 19/2009   **فریقین:**   - **مدعی:** محمد امیر قاضی   - **مدعی علیہ:** محمد آصف علی (FAO 17/2009)، علی احمد (FAO 18/2009)، ذوالفقار علی اور محمد عرفان (FAO 19/2009)   **پس منظر:**   مدعی علیہ نے ضلع صارف عدالت، بہاولپور میں الگ الگ درخواستیں دائر کیں، جن میں الزام عائد کیا کہ قسطوں کی ادائیگی کے باوجود اراضی کی منتقلی نہیں ہوئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ رسیدیں دستخطوں کے بغیر تھیں، جس سے مالک کے ساتھ منتقلی میں مشکلات کا اشارہ ملتا تھا۔ ضلع صارف عدالت نے 10.04.2009 کو اراضی کی منتقلی کا حکم دیا، جس کے نتیجے میں یہ اپیلیں دائر کی گئیں۔ **دلائل:**   - **مدعی کے وکیل:**     1. ضلع صارف عدالت کو یہ معاملہ سننے کا اختیار نہیں تھا کیونکہ یہ معاملہ معاہدے کے نفاذ سے متعلق تھا، صارف کے تحفظ سے نہیں۔   2. ماتحت عدالت کے احکامات غیر قانونی تھے ا