Shamlat | The Supreme Court rejected the claim to name the Land on the basis of adverse possession and ordered to go to the Revenue Court.
**دعوی:** درخواست گزاروں نے دعویٰ کیا کہ وہ 332 کنال شملہ دہ (گاؤں والوں کی مشترکہ ملکیت) کی زمین کے مالک اور قبضے میں ہیں، جو کہ ان کے پیشروؤں کے وقت سے ہے۔ انہوں نے اس بنیاد پر دعویٰ کیا کہ ان کی ملکیت کے حق میں کچھ حصے داروں کی طرف سے دی گئی بیانات کو ریکارڈ میں شامل نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے زمین کے موجودہ ریکارڈ میں غلط اندراجات ہیں۔ انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ مدعا علیہان کو مداخلت سے روکا جائے اور Revenue Staff کو ہدایت دی جائے کہ ان کے نام پر زمین کو درست ریکارڈ میں درج کیا جائے۔ **جواب:** مدعا علیہان نے دعویٰ کیا کہ: 1. شملہ دہ کی زمین مشترکہ ملکیت ہے، اور وہ بھی اس کے شریک مالک ہیں۔ 2. درخواست گزاروں کا دعویٰ ناقابل قبول ہے کیونکہ وہ زمین کے واحد مالک ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتے۔ 3. درخواست گزاروں نے کوئی قابل قبول ثبوت فراہم نہیں کیا کہ ان کے پیشروؤں کے حق میں کوئی خاص بیانات دی گئی تھیں۔ 4. شملہ دہ کی موجودہ جامابندی کے مطابق، مدعا علیہان کو مشترکہ ملکیت کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ **فیصلہ:** سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ: 1. شملہ دہ کی زمین ایک مشترکہ ملکیت ہے، اور درخواست گ...