Posts

Showing posts from September 16, 2024

Ejectment rejected due to mistake of fine of unregistered agreement was not ordered by rent controller .

Image
Ejectment rejected due to mistake of fine of unregistered agreement was not ordered by rent controller . لاہور ہائی کورٹ نے غیر رجسٹرڈ کرایہ داری معاہدے کی بنا پر کرایہ داری عدالت اور زیریں اپیل عدالت کی قانونی خامیوں (جیسے کہ دفعہ 19 کی لازمی شرائط کی عدم تعمیل) کی بنا پر بے دخلی کے احکامات کالعدم کرتے ہوئے کیس کو دوبارہ سماعت کے لیے کرایہ داری عدالت کو بھیج دیا۔ ایرشاد احمد بنام شوکت حسین کیانی و دیگران (W.P. No. 1215 of 2020، فیصلہ مورخہ 10 اکتوبر 2023) کے مقدمے میں لاہور ہائی کورٹ (راولپنڈی بنچ) نے ایک آئینی درخواست پر غور کیا جس کا تعلق کرایہ دار کی بے دخلی سے تھا، جو پنجاب کرایہ دار مقامات ایکٹ 2009 کے تحت کی گئی تھی۔ درخواست گزار (کرایہ دار) نے کرایہ داری عدالت اور زیریں اپیل عدالت کے احکامات کو چیلنج کیا جن میں اس کی بے دخلی کا حکم دیا گیا تھا۔ اس کا بنیادی موقف یہ تھا کہ کرایہ داری کا معاہدہ غیر رجسٹرڈ تھا اور پنجاب کرایہ دار مقامات ایکٹ 2009 کی دفعہ 19 کی لازمی شرائط پوری نہیں کی گئیں۔ اہم نکات: 1. غیر رجسٹرڈ کرایہ داری معاہدہ: عدالت نے واضح کیا کہ اگر درخواست گزار کی طرف سے

pre-emption claim due to failure in proving the delivery of the required notice (Talb-i-Ishhad).

Image
pre-emption claim due to failure in proving the delivery of the required notice (Talb-i-Ishhad). یہ مقدمہ زاہد خان وغیرہ بنام محمد احسن وغیرہ، جو 13 اکتوبر 2023 کو لاہور ہائیکورٹ (راولپنڈی بینچ) میں فیصلہ ہوا، اہم قانونی نکات پر مبنی ہے جو جائیداد کی منتقلی اور حقِ شفعہ کے متعلق ہیں۔ اس کے اہم نکات درج ذیل ہیں: 1. فروخت کا تصور (مکان منتقلی ایکٹ، سیکشن 54): فروخت کا مطلب جائیداد کی ملکیت کا مستقل منتقلی ہوتا ہے، جس کے عوض قیمت ادا کی جاتی ہے یا اس کا وعدہ کیا جاتا ہے۔ ایک جائز فروخت کے لیے قیمت کی ادائیگی اور قبضہ کی منتقلی ضروری ہیں۔ فروخت نامہ کی رجسٹریشن اور انتقال کی تصدیق مالیاتی مقاصد کے لیے ضروری ہوتی ہے، لیکن یہ صرف خود بخود ملکیت کی تصدیق نہیں کرتی۔ 2. حقِ شفعہ (پنجاب حقِ شفعہ ایکٹ، سیکشن 5 اور 13): مدعا علیہ (جو دعویٰ کنندہ تھا) نے حقِ شفعہ کے ذریعے قبضے کے لیے دعویٰ دائر کیا تھا، جسے ٹرائل کورٹ اور نچلی اپیلٹ کورٹ نے منظور کیا۔ تاہم، مدعا علیہ نوٹس (طلبِ اشہاد) کی ترسیل کا ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ مدعا علیہ کی جانب سے نوٹس کی عدم پیشی اور اس کے گواہ کی غیر موجودگی کو ع

Rent Process |Process of determining the rent of shops

Image
RentProcess of determining the rent of shops کیس کی کہانی درج ذیل ہے: 1. تناظر: مالک مکان نے اپنے عمارت (دکانوں) کے کرایہ داروں کے خلاف "سندھ کرایہ دار آرڈیننس 1979" کے تحت دکانوں کے منصفانہ کرایہ کے تعین کے لیے درخواست دائر کی۔ 2. کرایہ کا تعین: پہلے دکانوں کا کرایہ طے نہیں تھا، مگر بعد میں عدالت نے یہ فیصلہ کیا کہ کرایہ 9 روپے فی مربع فٹ ماہانہ ہوگا۔ 3. اپیل اور فیصلہ: کرایہ داروں نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ فیصلے میں شواہد کی درست تشریح نہیں کی گئی اور کرایہ بڑھانے کی درخواست غیر منصفانہ ہے۔ 4. عدالت کا فیصلہ: عدالت نے کرایہ داروں کی اپیل کو مسترد کر دیا اور مالک مکان کے حق میں فیصلہ برقرار رکھا، یہ کہتے ہوئے کہ کرایہ بڑھانے کے عمل میں تمام قانونی عوامل کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ خلاصہ: مالک مکان نے دکانوں کے کرایہ میں اضافے کی درخواست کی، عدالت نے 9 روپے فی مربع فٹ ماہانہ کرایہ طے کیا اور کرایہ داروں کی اپیل مسترد کر دی۔ یہ ایک عدالتی فیصلے کا مکمل متن ہے جو سندھ ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کے خلاف اپیل پر مبنی ہے۔ اس کیس میں کرائے کے معاملات پر تنازع