Posts

Showing posts from November 18, 2024

Ex parte application | Petition against unilateral action rejected The Lahore High Court rejected the application to set aside the ex-parte judgment, holding that the appellant did not satisfy the special circumstances and legal requirements, and that he had given conflicting statements regarding his knowledge of the judgment and the short affidavit. Filed an application with Date of hearing 22-10-2024 F. A. O. No. 68769 of 2017

Image
Petition against unilateral action  rejected  The Lahore High Court rejected the application to set aside the ex-parte judgment, holding that the appellant did not satisfy the special circumstances and legal requirements, and that he had given conflicting statements regarding his knowledge of the judgment and the short affidavit. Filed an application with Date of hearing 22-10-2024 F. A. O. No. 68769 of 2017 یہ فیصلہ جaved احمد شفیق کے اپیل کے بارے میں ہے جو لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی تھی۔ اس کیس کا مرکزی موضوع ایک ex-parte فیصلہ کو منسوخ کرنے کے لیے دائر کی گئی درخواست کے حوالے سے تھا۔ اس کیس کے اہم نکات درج ذیل ہیں: 1. ایکس پارٹے فیصلے کو منسوخ کرنے کا وقت: اپیل کنندہ نے دعویٰ کیا کہ اسے ex-parte فیصلہ منسوخ کرنے کے لیے تیس دن کا وقت ملنا چاہیے، جو کہ ضابطہ دیوانی کے آرڈر XXXVII رول 4 اور آئین کی 164 ویں دفعہ کے تحت ہے۔ تاہم، عدالت نے اس موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اپیل کنندہ نے "خصوصی حالات" ثابت نہیں کیے ہیں جو فیصلہ کو منسوخ کرنے کے لیے ضروری تھے۔ 2. علم ہونے کی

Ex parte proceeding dismissed Unilateral action rejected. The petitioners argued that they did not deliberately run away from the case after filing the counterclaim but faced unilateral action due to the negligence and misconduct of counsel, and the Lahore High Court set the limitation period at three years, not 30 days. W P No.69059 of 2024

Image
Unilateral action rejected. The petitioners argued that they did not deliberately run away from the case after filing the counterclaim but faced unilateral action due to the negligence and misconduct of counsel, and the Lahore High Court set the limitation period at three years, not 30 days. W P No.69059 of 2024 نہیں، درخواست گزاروں کا یہ کہنا نہیں تھا کہ انہوں نے جواب دعویٰ کے بعد جان بوجھ کر کیس سے بھاگنے کی کوشش کی تھی۔ ان کا موقف تھا کہ: 1. جواب دعویٰ دائر کرنے کے بعد وہ کیس میں شریک رہے تھے اور اس کے بارے میں باخبر تھے۔ 2. تاہم، ان میں سے کچھ درخواست گزار کم تعلیم یافتہ تھے اور ایک درخواست گزار (چوتھا) غیر ملکی تھا، جس کی وجہ سے وہ وکلا کی بدانتظامی یا غفلت کی بنا پر کارروائی سے بے خبر رہ گئے تھے۔ 3. ان کا دعویٰ تھا کہ ان کے وکیل نے انہیں کیس کی پیشرفت سے آگاہ کرنے کا وعدہ کیا تھا، مگر وکیل کی طرف سے یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا، جس کے نتیجے میں انہیں ایکس پارٹٰے کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ لہٰذا، ان کا موقف تھا کہ وہ جان بوجھ کر کیس سے بھاگے نہیں تھے، بلکہ انہیں غلط معلومات یا غفلت