The decree not become inexecutable if judgement debtor became owner in joint land.
بے شک! یہاں ایک آسان کہانی ہے جو **Mst. کنیز بتول بمقابلہ اللہ بخش اور دوسرا**: --- **جائیداد کا تنازعہ** محترمہ کنیز بتول، درخواست گزار، جائیداد کے ایک ٹکڑے پر قانونی جنگ میں ملوث تھی جس کے بارے میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ صحیح طور پر اس کی ہے۔ فروری 2021 میں، عدالت نے اس سے اتفاق کیا اور حکم دیا کہ متنازعہ جائیداد، جو کہ ایک مخصوص 7 مرلہ اراضی تھی، اس کے قبضے میں واپس کردی جائے۔ اس فیصلے کی توثیق اپیلٹ کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ دونوں نے کی اور اسے حتمی فیصلہ دیا۔ تاہم اس عدالتی حکم پر عمل درآمد کے دوران مدعا علیہ اللہ بخش اور ایک اور فریق نے اعتراضات اٹھائے۔ انہوں نے دلیل دی کہ یہ حکم نامہ اب درست نہیں رہا کیونکہ انہوں نے عدالت کے فیصلے کے بعد شریک شریک سے جائیداد میں حصص حاصل کیے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس نئی پیشرفت کا مطلب ہے کہ عدالتی حکم اب غیر متعلق ہے۔ ایگزیکیوٹنگ کورٹ نے ابتدائی طور پر ان اعتراضات کو مسترد کر دیا، لیکن اپیل کورٹ نے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جواب دہندگان کی حیثیت میں تبدیلی کی وجہ سے حکم نامہ "ناقابل عمل" ہو گیا ہے۔ محترمہ کنیز بتو...