Posts

Showing posts from August 22, 2024

Preamble of any law . case law on preamble .

Image
**ABDUL HAMEED vs ARIF JAVED** (2024 CLC 1402) کے مقدمے میں عدالت نے قانون کی پیش لفظ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ حالانکہ پیش لفظ قانون کا عملی حصہ نہیں ہوتا، لیکن یہ ایک اہم تشریحی ٹول کے طور پر کام آتا ہے۔ یہ قانون سازوں کے مقاصد اور ارادوں کو اجاگر کرتا ہے اور اس بات کو واضح کرتا ہے کہ اس قانون کے ذریعے کون سے اہداف حاصل کیے جانا تھے۔ اس طرح، پیش لفظ قانون کی اصل نیت کو سمجھنے اور اس کے اطلاق میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ Preamble to a statute---Scope---Preamble to a statute is though not an operational part of the enactment but it is a gateway which opens before the Court the purpose and intent of the legislature, which necessitated the legislation on the subject and also sheds clear light on the goals which the legislator aimed to secure through the introduction of such law---Preamble of a statute, therefore holds a pivotal role for the purposes of interpretation in order to dissect the true purpose and intent of the law.    ABDUL HAMEED vs ARIF JAVED 2024  CLC  1402 For more information

Witness can be call by defense |In **Muhammad Anwar vs State (2024 YLR 1745)**, the court upheld the conviction despite the prosecution's omission of two independent witnesses from the FIR, ruling that the defense had opportunities to call these witnesses or request their summoning and that the prosecution's remaining evidence was sufficient.

Image
محمد انور اور اس کے ساتھیوں کی فائرنگ کے باعث پانچ افراد کی ہلاکت کے مقدمے میں عدالت نے فیصلہ دیا کہ گواہوں کی عدم موجودگی کے باوجود دیگر مضبوط شواہد کی بنیاد پر ملزمان کو سزا دی جا سکتی ہے۔ **محمد انور بمقابلہ ریاست** (2024 YLR 1745) میں عدالت نے یہ مسئلہ زیر بحث لایا کہ کیا ایف آئی آر میں ذکر کردہ بعض آزاد گواہوں کو پیش نہ کرنے سے سزا کی قانونی حیثیت متاثر ہوئی۔ دفاع نے اعتراض کیا کہ چونکہ پراسیکیوشن نے ان گواہوں کو پیش نہیں کیا، اس کا مطلب ہے کہ وہ پراسیکیوشن کے حق میں نہیں تھے۔ تاہم، عدالت نے فیصلہ دیا کہ پراسیکیوشن کو تمام گواہوں کو پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ملزمان کے پاس یہ موقع تھا کہ وہ خود ان گواہوں کو پیش کریں یا ان کی طلبی کے لیے عدالت میں درخواست دیں۔ ان گواہوں کی غیر موجودگی کے باوجود پراسیکیوشن کی جانب سے فراہم کردہ مضبوط اور قابل اعتماد شواہد کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ اس بناء پر، سزا کے خلاف اپیل مسترد کر دی گئی۔ **محمد انور بمقابلہ ریاست** کی کہانی کچھ یوں ہے: محمد انور اور اس کے ساتھیوں پر الزام تھا کہ انہوں نے شکایت کنندہ پارٹی پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پانچ افر

Inheritance | after withdrawn first suit 2nd suit is barred.

Image
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ محمد نواز کی درخواست کی غیر مشروط واپسی نے اس کی تمام دعووں کو ختم کر دیا، اور نئی درخواست Order XXIII Rule 1 CPC کے تحت بار ہو چکی ہے۔ اس مقدمے میں پاکستان کے سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا کہ اپیل کنندگان کی درخواست، جو کہ محمد نواز کے وارث ہیں، کیا پہلے کی گئی درخواست کی غیر مشروط واپسی کی وجہ سے Order XXIII Rule 1 CPC کے تحت پابند ہے۔ اپیل کنندگان نے 2000 میں ایک نیا مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں انہوں نے 1951 میں ریکارڈ شدہ وراثت کے مُوٹیشن کو چیلنج کیا تھا۔ اس مُوٹیشن کو پہلے 1957 میں محمد نواز کے ذریعہ چیلنج کیا گیا تھا، اور اس مقدمے کو بغیر کسی شرط کے واپس لے لیا گیا تھا۔ اہم نکات درج ذیل ہیں: 1. **پہلی واپسی اور مُوٹیشن**: محمد نواز نے 1957 میں اپنا مقدمہ بغیر کسی شرط کے واپس لے لیا تھا۔ مُوٹیشن کے خلاف چالیس سال تک کوئی اعتراض نہیں کیا گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ واپسی اور مُوٹیشن کو تسلیم کر لیا گیا تھا۔ 2. **اپیل کنندگان کی نئی درخواست**: اپیل کنندگان نے 2000 میں نیا مقدمہ دائر کیا، جو اسی دعویٰ پر مبنی تھا۔ مدعا علیہان نے اعتراض کیا کہ یہ مقدمہ Order XXI