Witness can be call by defense |In **Muhammad Anwar vs State (2024 YLR 1745)**, the court upheld the conviction despite the prosecution's omission of two independent witnesses from the FIR, ruling that the defense had opportunities to call these witnesses or request their summoning and that the prosecution's remaining evidence was sufficient.
محمد انور اور اس کے ساتھیوں کی فائرنگ کے باعث پانچ افراد کی ہلاکت کے مقدمے میں عدالت نے فیصلہ دیا کہ گواہوں کی عدم موجودگی کے باوجود دیگر مضبوط شواہد کی بنیاد پر ملزمان کو سزا دی جا سکتی ہے۔
**محمد انور بمقابلہ ریاست** (2024 YLR 1745) میں عدالت نے یہ مسئلہ زیر بحث لایا کہ کیا ایف آئی آر میں ذکر کردہ بعض آزاد گواہوں کو پیش نہ کرنے سے سزا کی قانونی حیثیت متاثر ہوئی۔ دفاع نے اعتراض کیا کہ چونکہ پراسیکیوشن نے ان گواہوں کو پیش نہیں کیا، اس کا مطلب ہے کہ وہ پراسیکیوشن کے حق میں نہیں تھے۔ تاہم، عدالت نے فیصلہ دیا کہ پراسیکیوشن کو تمام گواہوں کو پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ملزمان کے پاس یہ موقع تھا کہ وہ خود ان گواہوں کو پیش کریں یا ان کی طلبی کے لیے عدالت میں درخواست دیں۔ ان گواہوں کی غیر موجودگی کے باوجود پراسیکیوشن کی جانب سے فراہم کردہ مضبوط اور قابل اعتماد شواہد کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ اس بناء پر، سزا کے خلاف اپیل مسترد کر دی گئی۔
**محمد انور بمقابلہ ریاست** کی کہانی کچھ یوں ہے:
محمد انور اور اس کے ساتھیوں پر الزام تھا کہ انہوں نے شکایت کنندہ پارٹی پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔ ایف آئی آر میں دو آزاد گواہوں کا بھی ذکر تھا، لیکن پراسیکیوشن نے انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا۔ دفاع نے اس بات پر اعتراض کیا کہ چونکہ یہ گواہ پیش نہیں ہوئے، اس کا مطلب ہے کہ وہ پراسیکیوشن کے حق میں نہیں تھے اور ان کے غیر موجود ہونے کی وجہ سے ملزمان کو بری کرنا چاہیے۔
عدالت نے اس اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوشن تمام گواہوں کو پیش کرنے کی پابند نہیں ہے۔ اگر ملزمان کو یقین تھا کہ یہ گواہ ان کے خلاف گواہی نہیں دینا چاہتے، تو انہیں خود عدالت میں طلب کرنے یا دفاعی گواہوں کے طور پر پیش کرنے کا حق تھا۔ عدالت نے کہا کہ پراسیکیوشن کے پیش کردہ دیگر شواہد اتنے مضبوط اور معتبر تھے کہ ان کی بنیاد پر ملزمان کو سزا دی جا سکتی تھی۔
اس کے نتیجے میں، عدالت نے ملزمان کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کر دی۔
Withholding material witnesses---Not consequential---Accused were charged for making firing upon the complainant party, due to which five persons were killed, and two were injured---Defence objected that two independent witnesses mentioned in the FIR were given up by the prosecution so the inference could be drawn that they were not ready to support the prosecution version---Prosecution was not bound to produce all the witnesses---If the accused persons were sure that these witnesses were not ready to support the prosecution witnesses, they had ample opportunity rather were at liberty, to examine them in their defence or even submit application before the trial Court to summon them as Court witnesses but merely on that basis other overwhelming and confidence inspiring prosecution evidence could not be discarded---Appeal against conviction was dismissed accordingly.
Muhammad Anwar vs State
2024 YLR 1745
Comments
Post a Comment