Assistant collector cant decide case 2 karor 80 lakh.
Assistant collector cant decide case 2 karor 80 lakh. **کلیکٹر آف کسٹمز، لاہور بمقابلہ ساؤتھ ایسٹ ٹریڈنگ** میں لاہور ہائی کورٹ نے اس بات پر فیصلہ دیا کہ کیا اسسٹنٹ کلیکٹر کے پاس اتنی بڑی رقم کے معاملات کا فیصلے کا اختیار ہے جو کہ کسٹمز ایکٹ 1969 کے تحت طے شدہ حدود سے تجاوز کرتا ہے۔ ### عدالتی فیصلہ کے اہم نکات: 1. **دائرہ اختیار کی حدود**: کسٹمز ایکٹ 1969 کے سیکشن 179 کے تحت، بڑی رقم کے معاملات کی سماعت کا اختیار کلیکٹر کے پاس ہے، نہ کہ اسسٹنٹ کلیکٹر کے پاس۔ اسسٹنٹ کلیکٹر کا اختیار کم رقم کے معاملات تک محدود ہے۔ 2. **معاملے کی تفصیلات**: اسسٹنٹ کلیکٹر نے ایک کیس کا فیصلہ کیا جس میں رقم 28,000,000 روپے سے تجاوز کر گئی تھی۔ یہ ان کی دائرہ اختیار سے باہر تھا جیسا کہ قانون کے تحت طے شدہ حدود ہیں۔ 3. **اپیلیٹ ٹریبونل کا فیصلہ**: کسٹمز، ایکسائز اور سیلز ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل نے صحیح طور پر پایا کہ اسسٹنٹ کلیکٹر کی طرف سے فیصلے کی کارروائی دائرہ اختیار سے باہر ہونے کی وجہ سے غلط تھی اور اسے مسترد کر دیا۔ 4. **عدالت کا فیصلہ**: لاہور ہائی کورٹ نے اپیلیٹ ٹریبونل کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ عدال...