Posts

Showing posts from September 8, 2024

Assistant collector cant decide case 2 karor 80 lakh.

Image
Assistant  collector cant decide case 2 karor 80 lakh. **کلیکٹر آف کسٹمز، لاہور بمقابلہ ساؤتھ ایسٹ ٹریڈنگ** میں لاہور ہائی کورٹ نے اس بات پر فیصلہ دیا کہ کیا اسسٹنٹ کلیکٹر کے پاس اتنی بڑی رقم کے معاملات کا فیصلے کا اختیار ہے جو کہ کسٹمز ایکٹ 1969 کے تحت طے شدہ حدود سے تجاوز کرتا ہے۔ ### عدالتی فیصلہ کے اہم نکات: 1. **دائرہ اختیار کی حدود**: کسٹمز ایکٹ 1969 کے سیکشن 179 کے تحت، بڑی رقم کے معاملات کی سماعت کا اختیار کلیکٹر کے پاس ہے، نہ کہ اسسٹنٹ کلیکٹر کے پاس۔ اسسٹنٹ کلیکٹر کا اختیار کم رقم کے معاملات تک محدود ہے۔ 2. **معاملے کی تفصیلات**: اسسٹنٹ کلیکٹر نے ایک کیس کا فیصلہ کیا جس میں رقم 28,000,000 روپے سے تجاوز کر گئی تھی۔ یہ ان کی دائرہ اختیار سے باہر تھا جیسا کہ قانون کے تحت طے شدہ حدود ہیں۔ 3. **اپیلیٹ ٹریبونل کا فیصلہ**: کسٹمز، ایکسائز اور سیلز ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل نے صحیح طور پر پایا کہ اسسٹنٹ کلیکٹر کی طرف سے فیصلے کی کارروائی دائرہ اختیار سے باہر ہونے کی وجہ سے غلط تھی اور اسے مسترد کر دیا۔ 4. **عدالت کا فیصلہ**: لاہور ہائی کورٹ نے اپیلیٹ ٹریبونل کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ عدالت نے

clerical mistakes only can be correct but discussion on anything is not allowed . | case law.

Image
کیس *کمشنر ان لینڈ ریونیو بمقابلہ میسرز رشید اینڈ ساقب ٹریڈنگ کمپنی* میں، لاہور ہائی کورٹ نے ایک دلچسپ قانونی تنازعہ کا فیصلہ کیا۔  اس کہانی کا آغاز اس وقت ہوا جب ٹربیونل نے ایک کمپنی کو ٹیکس کی عدم ادائیگی پر ڈیفالٹر قرار دیا۔ کمپنی نے اس فیصلے کو چیلنج کیا، اور بعد میں تصحیح کی درخواست دائر کی، جس میں کہا گیا کہ شو کاز نوٹس غلط قانونی دفعہ کے تحت جاری کیا گیا تھا۔ ٹربیونل نے تصحیح کی درخواست قبول کر لی اور اپنا سابقہ حکم کالعدم کر دیا۔ محکمہ ان لینڈ ریونیو نے اس فیصلے کو چیلنج کیا، arguing that ٹربیونل نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا ہے کیونکہ تصحیح کا دائرہ صرف واضح اور ظاہری غلطیوں تک محدود ہے۔  ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ دیا کہ ٹربیونل کا تصحیح کے تحت اپنا حکم واپس لینا قانونی حدود سے باہر تھا۔ عدالت نے تصحیح کے حکم کو کالعدم قرار دے دیا اور محکمہ کے حق میں فیصلہ سنایا۔  یہ کیس اس بات کی مثال ہے کہ قانونی تصحیح کی درخواستیں کس طرح مخصوص حدود اور دائرہ اختیار کے اندر رہ کر ہی قبول کی جا سکتی ہیں۔ 2020 P T D 782 [Lahore High Court (Multan Bench)] Before Abid Aziz Sheikh and Muzamil Akh