اہم نکات:
1. نان و نفقہ کی ذمہ داری:
اگر والد نابالغ بچوں کے نفقہ کی ذمہ داری پوری کرنے سے قاصر ہو، تو دادا پر یہ ذمہ داری عائد ہوگی، بشرطیکہ وہ خوشحال ہو۔
2. مالی حیثیت کا تعین:
کیس میں یہ ثابت ہوا کہ درخواست گزار کا خاندان خوشحال ہے، کیونکہ دلہن کے لیے 30 تولہ سونے کا مہر مقرر کرنا ان کی مالی حیثیت کا واضح ثبوت تھا۔
3. شریعت اور قانون کا اصول:
شریعت اور "محمدن لاء" کے مطابق، دادا اگر خوشحال ہو تو وہ نابالغ بچوں کی کفالت کا پابند ہے، تاکہ بچے بے سہارا نہ رہیں۔
4. محمدن لاء کا حوالہ:
پیرا 370 کے مطابق، اگر والدین غریب یا معذور ہوں، تو بچوں کی کفالت دادا کی ذمہ داری ہے، بشرطیکہ وہ آسان مالی حالات میں ہو۔
5. عدالتی فیصلہ:
کیس میں درخواست گزار (دادا) کی خوشحالی ثابت ہونے کی بنیاد پر عدالت نے درخواست کو خارج کر دیا۔
6. قانونی نظیریں:
اس فیصلے میں درج ذیل نظیروں کو بطور حوالہ استعمال کیا گیا:
PLD 2010 لاہور 119
2004 YLR 616
نتیجہ:
عدالت نے واضح کیا کہ نابالغ بچوں کو کسی بھی صورت میں بے سہارا نہیں چھوڑا جا سکتا، خصوصاً جب دادا مالی وسائل رکھتا ہو۔
2024 C L C 1772
No comments:
Post a Comment