Previous maintenance The High Court held that in 21 years of marriage, the petitioner had neglected to provide non-maintenance to the plaintiff and the husband's obligations under Islamic Sharia, on the basis of which the plaintiff had the right to terminate the marriage and get the previous non-maintenance. , and the petitioner's constitutional appeal was dismissed. 2024 C L C 363
اس کیس کے اہم نکات درج ذیل ہیں:
1. نکاح کا عرصہ: مدعیہ اور درخواست گزار کا نکاح 1998 میں ہوا، مگر درخواست گزار جاپان میں مستقل رہائش پذیر رہا اور 21 سال کے دوران صرف چند ماہ پاکستان میں قیام کیا۔
2. نان نفقہ کی ادائیگی: درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ اس نے نان نفقہ ادا کیا ہے، مگر عدالت میں وہ اس کا کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔
3. مدعیہ کی درخواست: مدعیہ نے نان نفقہ کی عدم ادائیگی اور شوہر کے عدم تعاون کے باعث نکاح کے خاتمے اور گذشتہ 6 سال کی نان نفقہ کی وصولی کا دعویٰ دائر کیا تھا، جسے عدالت نے قبول کرلیا۔
4. اسلامی شریعت کے مطابق شوہر کی ذمہ داریاں: عدالت نے قرار دیا کہ شوہر پر لازم ہے کہ وہ بیوی کو نان نفقہ، رہائش اور دیگر جسمانی ضروریات فراہم کرے تاکہ بیوی گناہ کی طرف مائل نہ ہو۔
5. عدالت کا فیصلہ: درخواست گزار کی طرف سے نکاح کے خاتمے کے خلاف دائر آئینی درخواست اور نان نفقہ کے خلاف اپیل کو مسترد کر دیا گیا کیونکہ درخواست گزار اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں ناکام رہا تھا۔
6. حوالہ جات: دیگر عدالتی فیصلے بھی اس کیس میں بطور حوالہ استعمال کیے گئے، جن میں نان نفقہ کی ادائیگی اور شوہر کی ذمہ داریوں کو واضح کیا گیا ہے۔
یہ نکات اس کیس کے فیصلے کا خلاصہ اور عدالت کے موقف کو واضح کرتے ہیں کہ شوہر پر اسلامی اصولوں کے تحت بیوی کے حقوق کی ادائیگی لازم ہے۔
2024 CLC 363 کے کیس میں، جو کہ پشاور (بنوں بنچ) میں جسٹس محمد نعیم انور کے سامنے تھا، درخواست گزار شفقات اللہ نے خاتون مست انجم کے خلاف آئینی درخواست دائر کی تھی جس میں نکاح کے خاتمے اور نان نفقہ کی ادائیگی کا معاملہ تھا۔
پس منظر: درخواست گزار (شوہر) نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنی اہلیہ کو نان نفقہ فراہم کیا ہے، جبکہ اس نے جاپان میں مستقل سکونت اختیار کی تھی اور گذشتہ 21 سال میں وہ پاکستان میں صرف چند ماہ کے لیے ہی آیا۔ مدعیہ (بیوی) نے نکاح کے خاتمے اور نان نفقہ کی عدم ادائیگی کی بنیاد پر دعویٰ دائر کیا جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
عدالتی فیصلہ: عدالت نے شواہد کا جائزہ لیا اور پایا کہ درخواست گزار نان نفقہ کی ادائیگی ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ اس دوران بیوی کی عدم اطاعت یا انکار کا کوئی الزام بھی نہیں لگایا گیا۔ اسلامی شریعت میں شوہر کے فرائض میں شامل ہے کہ وہ اپنی بیوی کو نان نفقہ، رہائش اور جسمانی ضروریات فراہم کرے تاکہ بیوی کے دل میں دوسرے مردوں کی طرف رغبت نہ پیدا ہو۔
چنانچہ عدالت نے اس بنیاد پر درخواست گزار کی اپیل مسترد کر دی کہ مدعیہ کو نان نفقہ کی عدم ادائیگی کی وجہ سے نکاح کے خاتمے کا حق حاصل ہے۔
حوالہ جات: عدالت نے دیگر فیصلے بھی حوالے کے طور پر استعمال کیے، جیسے:
محمد نواز بنام مست خورشید بیگم PLD 1972 SC 302
غلام حبیب بنام زبیدہ خاتون 1992 CLC 1926
دیگر فیصلے جن میں نان نفقہ کی ادائیگی کا حق اور ذمہ داریاں واضح کی گئی ہیں۔
یہ فیصلہ اس امر کو ثابت کرتا ہے کہ نکاح میں شوہر کی ذمہ داریوں کی ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں بیوی کو نکاح کے خاتمے کا حق حاصل ہے۔
2024 C L C 363
Comments
Post a Comment