12/2 | The Supreme Court declared . Prohibition of separate claim in suit: Under Section 12(2) separate claim cannot be filed for fraud or jurisdictional objections, but an application has to be made in the appropriate court. P L D 2024 Supreme Court 262
مقدمہ: پی ایل ڈی 2024 سپریم کورٹ 262
حاضرین: قاضی فائز عیسیٰ، چیف جسٹس؛ محمد علی مظہر اور مسرت ہلالی، ججز
کیس کا عنوان: حافظ ملک کامران اکبر وغیرہ بنام محمد شفی (مرحوم) بذریعہ قانونی وارثان وغیرہ
سماعت: 2 جنوری 2024
مدعاعلیہ کے وکیل: سردار محمد رمضان، ایڈوکیٹ سپریم کورٹ
(الف) ضابطہ دیوانی 1908، دفعہ 12(2) عدالت کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کسی مقدمے میں دھوکہ دہی، فریب کاری یا دائرہ اختیار کی کمی کے حوالے سے درخواست پر غور کرے۔ عدالت کے لیے ہر معاملے میں الزامات کے تعین کے لیے فریم آف ایشوز بنانا ضروری نہیں۔ بلکہ یہ عدالت کی صوابدید پر منحصر ہے کہ وہ شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے طے کرے کہ الزامات کا فیصلہ کرنے کے لیے ایشوز بنانا اور شواہد ریکارڈ کرنا ضروری ہے یا نہیں۔
حوالہ جات:
غلام محمد بنام ایم احمد خان و دیگران (1993 SCMR 662)
مسز آمنہ بی بی بذریعہ جنرل اٹارنی بنام نصراللہ و دیگران (2000 SCMR 296)
امیراں بی بی و دیگران بنام محمد رمضان و دیگران (1999 SCMR 1334)
(ب) ضابطہ دیوانی 1908، دفعہ 12(2) اس دفعہ کے تحت کسی بھی شخص کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی فیصلے، ڈگری یا حکم کو دھوکہ دہی یا فریب کاری کے بنیاد پر چیلنج کر سکتا ہے، بشرطیکہ وہ اس فیصلہ، ڈگری یا حکم سے متاثر ہو۔ یہاں "شخص" کی تعریف محدود نہیں کی جا سکتی کہ اس میں صرف مقدمے کا فریق یا اس کے جانشین شامل ہوں، بلکہ کوئی بھی متاثرہ شخص جس پر فیصلہ منفی اثر ڈالے، عدالت کے حکم کو چیلنج کر سکتا ہے چاہے وہ مقدمے کا فریق نہ بھی ہو۔
Comments
Post a Comment