Qanun e shahdat |Evidence under Article 71 of the Evidence Act must be based only on the personal memory and observation of persons who have seen, heard or felt an event. 2024 PCr.LJ 1691
Evidence under Article 71 of the Evidence Act must be based only on the personal memory and observation of persons who have seen, heard or felt an event. | 2024 PCr.LJ 169 |
2024 PCr.LJ 1691
The tenor of the language used in the first proviso to Article 71 of the Qanun-e-Shahadat Order, 1984 leads this court to the conclusion that evidence contemplated under Article 71 of the Qanun-e-Shahadat Order, 1984 envisages personal testimony based on the memory of the person who has seen, heard, or perceived a fact.
Jail Appeal: 6732/19
Muhammad Asif Vs The State
اردومیں
یہاں پر
1984 کے قانون شہادت (Qanun-e-Shahadat Order, 1984) کے آرٹیکل 71 کا ایک مختصر وضاحت پیش کی گئی ہے:
آرٹیکل 71: ذاتی گواہی
آرٹیکل 71 کے تحت، کسی بھی قانونی معاملے میں پیش کی جانے والی گواہی صرف ان افراد کی ذاتی یادداشت اور مشاہدے پر مبنی ہونی چاہیے جو واقعے کے عینی شاہد ہوں۔ اس آرٹیکل کا مقصد یہ ہے کہ گواہی کو زیادہ قابل اعتبار بنایا جائے، کیونکہ یہ براہ راست مشاہدات اور تجربات پر مبنی ہوتی ہے۔ اس کی رو سے، گواہی کی نوعیت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ گواہ نے خود واقعے کو دیکھا، سنا یا محسوس کیا ہو، اس طرح یہ قانونی نظام میں عدلیہ کو صحیح فیصلے کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
تشریح
آرٹیکل 71 کے تحت دی جانے والی گواہی میں ذاتی تجربات کا ہونا ضروری ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ گواہ اپنی یادداشت کی بنیاد پر بیان دے گا، اور اس گواہی کو دوسرے لوگوں کی کہانیوں یا قیاس آرائیوں کی بنیاد پر نہیں ہونا چاہیے۔ یہ قانونی اصول اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ گواہی کی صداقت اور صحیح معلومات فراہم کی جائیں۔
اہمیت
یہ آرٹیکل قانونی نظام میں ایک اہم عنصر ہے، جو شفافیت اور انصاف کے حصول میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے ذریعے عدالتیں درست فیصلے کرنے میں مدد حاصل کرتی ہیں، اور یہ عدالتوں کی کارکردگی کو مؤثر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
Comments
Post a Comment