Order 37 suit, the defendant accepted the Pronote and did not object to the arbitrators' decision and did not pay. The Supreme Court upheld the decision of the lower courts and ordered the payment. 2024 S C M R 1208
خضر حیات اور ملک اختر محمود کے درمیان ایک کاروباری معاملے میں اختلاف پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں خضر حیات نے ملک اختر کو 60 لاکھ روپے کی ادائیگی کے وعدے پر ایک پرونوٹ جاری کیا۔ دونوں نے مسئلے کے حل کے لیے ثالثوں کا تقرر کیا، اور خضر حیات نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اگر ثالث ان کے خلاف فیصلہ دیں گے، تو وہ اسے قبول کریں گے۔
ثالثوں نے معاملے کا جائزہ لیا اور خضر حیات کو 60 لاکھ روپے کی رقم ملک اختر محمود کو ادا کرنے کا حکم دیا۔ اس فیصلے کے بعد پرونوٹ اور چیک ملک اختر کو واپس کر دیے گئے، جنہیں خضر حیات نے رضامندی سے جاری کیا تھا۔
وقت گزرتا گیا لیکن خضر حیات نے اس فیصلے کو چیلنج نہیں کیا اور نہ ہی ادائیگی کی۔ ملک اختر نے پھر عدالت میں مقدمہ دائر کیا تاکہ پرونوٹ کی بنیاد پر رقم کی وصولی کی جا سکے۔ عدالت میں، خضر حیات نے اپنی گواہی میں تسلیم کیا کہ انہوں نے خود پرونوٹ اور چیک جاری کیے تھے اور وہ رقم ادا کرنے کے پابند تھے۔
عدالت نے یہ دیکھتے ہوئے کہ خضر حیات نے ثالثی کے فیصلے کو کبھی چیلنج نہیں کیا اور اپنی گواہی میں بھی ادائیگی کی ذمہ داری قبول کی تھی، ملک اختر کے حق میں فیصلہ دیا۔ خضر حیات کی درخواست مسترد کر دی گئی اور ملک اختر کو 60 لاکھ روپے کی رقم کی وصولی کا حکم دیا گیا۔
2024 S C M R 1208
For more information call us 0092-324-4010279 Whatsapp
Dear readers if u like this post plz comments and follow us. Thanks for reading .as you know our goal is to aware people of their rights and how can get their rights. we will answer every question, so we need your help to achieve our goal. plz tell people about this blog and subscribe to our youtube channel and follow us at the end of this post.
Comments
Post a Comment