inheritance limitation |The Lahore High Court annulled the decision of the lower courts and declared that Limitation does not apply in case of inheritance, and the petitioner cannot be disenfranchised in the property of his mother's brother, 2024 C L C 106
کہانی یہ تھی کہ درخواست گزار، جو اپنی مرحومہ والدہ کا حقیقی بیٹا اور واحد قانونی وارث تھا، نے اپنے ماموں کی جائیداد میں سے اپنی والدہ کے حصے کا دعویٰ کیا۔ اس نے متعلقہ ریونیو اندراجات اور شجرہ نسب کو چیلنج کیا، مگر نچلی عدالتوں نے اس کا دعویٰ مسترد کر دیا۔ تاہم، درخواست گزار نے ثبوت فراہم کیے کہ اس کا نام ریونیو ریکارڈ میں موجود ہے اور وہ قانونی طور پر اپنے حصے کا حق دار ہے۔ ہائی کورٹ نے معیاد اور غلط اندراجات کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے نچلی عدالتوں کے فیصلے کالعدم کر کے درخواست گزار کا دعویٰ منظور کر لیا۔
وراثتی قانون ---
--- وراثت کا حق --- معیاد --- ریونیو اندراجات، اصلاح/تصحیح --- بار بار قانونی حق کی بنیاد --- دائرہ کار --- مدعی نے اپنی مرحومہ والدہ کے حقیقی بیٹے اور واحد قانونی وارث کے طور پر، اپنی والدہ کے بھائی کی جائیداد میں سے والدہ کے حصے کا دعویٰ کیا اور متعلقہ انتقالات اور شجرہ نسب کو چیلنج کیا--- درخواست گزار/مدعی کی طرف سے دائر کردہ دعویٰ مسلسل طور پر خارج کر دیا گیا--- صداقت --- ریکارڈ سے ظاہر ہوا کہ درخواست گزار/مدعی نے اپنی شہادت میں ایک دستاویز پیش کی (جو کہ مدعی کی والدہ کے دوسرے مرحوم بھائی کے قرضوں کی وصولی کے لیے جانشینی سرٹیفکیٹ تھا) اور اس دستاویز (سرٹیفکیٹ) میں درخواست گزار/مدعی کا نام ظاہر ہو رہا تھا--- متعلقہ سال کی جمع بندی میں مدعی کی والدہ کے چھوڑے ہوئے ترکہ کی زمین/جائیداد میں مدعی کا نام بطور مالک ظاہر ہو رہا تھا --- درخواست گزار/مدعی کو اپنی والدہ کے مرحوم بھائی کے ترکہ میں سے والدہ کے حصے سے محروم نہیں کیا جا سکتا تھا --- کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ ایک ہی وقت میں متضاد موقف اختیار کرے--- ان حالات میں درخواست گزار/مدعی کا دعویٰ تمام حقائق اور ریکارڈ پر لائی گئی دستاویزات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرنے کے لائق تھا، بجائے اس کے کہ مقدمے کو تکنیکی بنیادوں پر حل کیا جاتا --- درخواست گزار کا دعویٰ، جو کہ وراثت کا معاملہ تھا، مقررہ مدت کے اندر تھا --- کوئی غیر قانونی عمل یا غلط اندراج وقت کے گزرنے سے جائز نہیں ہو سکتا، چاہے کتنا ہی عرصہ گزر جائے --- درخواست گزار/مدعی کی والدہ اپنے مرحوم بھائی کی حقیقی بہن تھی اور درخواست گزار/مدعی اپنی والدہ کا حقیقی بیٹا اور واحد قانونی وارث ہونے کے ناطے اپنے ماموں کی چھوڑی ہوئی وراثت میں اپنے حصے کا دعویٰ کر رہا تھا --- وراثت کے معاملے میں کوئی معیاد لاگو نہیں ہوتی کیونکہ یہ بار بار حقوق کے دعوے کی بنیاد ہوتی ہے --- وراثتی جائیداد میں حق رکھنے والا فریق کسی بھی وقت اپنا حق حاصل کر سکتا ہے --- کسی دھوکہ دہی کے نتیجے میں ہونے والا کوئی بھی لین دین محض معیاد کی بنیاد پر محفوظ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ وراثت کے معاملات میں معیاد کی رکاوٹ اس وقت تک لاگو نہیں ہوتی جب تک کہ کسی فریق کو اپنے حقوق کی بڑی غفلت یا ترک کا مرتکب نہ دکھایا جائے --- ریونیو ریکارڈ میں اندراجات نے مدعی کے لیے نیا حق پیدا کیا اور اگر اس کے خلاف کی گئی ناموافق اندراجات کو چیلنج نہ کیا جائے تو وہ فریق کے حق کو ختم نہیں کرتی --- نچلی عدالتوں نے مقدمے کے ان اہم پہلوؤں کو مدنظر نہیں رکھا جب انہوں نے درخواست گزار/مدعی کے دعوے کو خارج کیا --- ہائی کورٹ نے متنازعہ فیصلے اور ڈکریاں کالعدم قرار دے دیں اور نتیجتاً درخواست گزار/مدعی کا دعویٰ منظور کر لیا گیا --- نظرثانی کی درخواست حالات کے مطابق منظور کر لی گئی۔
Comments
Post a Comment