Succession certificate and letter of administration in Pakistan




Succession certificate law in Pakistan 




**Understanding the Punjab Letters of Administration and Succession Certificate Ordinances 2021**

In Pakistan, the Punjab government introduced significant legislation in 2021 aimed at streamlining the process of obtaining letters of administration and succession certificates. These ordinances, known as the Punjab Letters of Administration and Succession Certificate Ordinances 2021, have brought about notable changes in the legal landscape governing inheritance matters in the province.

**Background:**
Inheritance laws in Pakistan are governed by various statutes and ordinances, including the Succession Act 1925 and the Probate and Administration Act 1877. However, the process of obtaining legal documents such as letters of administration and succession certificates has often been cumbersome and time-consuming, leading to delays and inefficiencies in settling estates.

**Key Provisions:**
The Punjab Letters of Administration and Succession Certificate Ordinances 2021 aim to address these issues by introducing several key provisions:

1. **Simplified Procedure:** One of the primary objectives of the ordinances is to simplify the process of obtaining letters of administration and succession certificates. Under the new regulations, heirs can apply for these documents through a streamlined online process, reducing the need for lengthy court proceedings.

2. **Appointment of Administrators:** The ordinances specify the procedure for the appointment of administrators in cases where the deceased has not left a will. Administrators are appointed by the relevant authorities to manage and distribute the estate of the deceased in accordance with the law.

3. **Verification of Heirs:** To prevent fraudulent claims and disputes over inheritance, the ordinances introduce mechanisms for verifying the identity and relationship of heirs. This includes the requirement for applicants to provide documentary evidence such as birth certificates and national identity cards.

4. **Time-bound Process:** The ordinances establish time frames within which the concerned authorities must process applications for letters of administration and succession certificates. This helps expedite the settlement of estates and ensures that heirs receive their rightful inheritance in a timely manner.

5. **Appeal Mechanism:** In cases where applications are rejected or disputes arise, the ordinances provide for an appeal mechanism through which aggrieved parties can seek redressal.

**Impact:**
The Punjab Letters of Administration and Succession Certificate Ordinances 2021 have had a significant impact on the inheritance process in the province. By simplifying procedures, reducing bureaucratic hurdles, and introducing safeguards against fraud, the ordinances have made it easier for heirs to obtain the necessary legal documents and settle estates efficiently.

**Challenges and Future Outlook:**
While the ordinances represent a positive step towards reforming inheritance laws in Punjab, challenges remain in their effective implementation. Ensuring widespread awareness of the new regulations, building capacity within the relevant authorities, and addressing any logistical hurdles will be crucial in realizing the full benefits of the reforms.

Looking ahead, there is scope for further improvements and refinements to the legal framework governing inheritance matters in Pakistan. By continuing to modernize and streamline procedures, the government can facilitate the fair and efficient distribution of assets, thereby promoting social justice and economic stability.

In conclusion, the Punjab Letters of Administration and Succession Certificate Ordinances 2021 mark a significant milestone in the ongoing efforts to reform inheritance laws in Pakistan. By prioritizing simplicity, transparency, and accountability, these ordinances have the potential to positively impact the lives of countless individuals and families across the province.

پنجاب سند اہتمام اور جانشینی سرٹیفیکیٹس آرڈیننس 2021 
گورنر پنجاب نے ایک نیا جانشینی  قانون جاری کیا ہے جس کا نام ہے
   The Punjab Letters of Administration and Succession Certificates Ordinance, 2021
یہ صرف تیرہ دفعات پر مشتمل ہے۔ اب لوگوں کو مرنے والے کی جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کے حصول کے لئے عدالت  نہیں بلکہ  نادرا کے دفتر سے رجوع کرنا پڑے گا۔
نادرا جہاں لوگوں کے شناختی کارڈ جاری کرتا ہے اب اس کو لوگوں کے مال یعنی منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد کی حوالگی کے لئے سنداہتمام اور جانشینی سرٹیفکیٹ بھی  بمطابق  فیملی سرٹیفیکیٹ جاری کرنا ہو گا۔
عوام الناس کی درخواست ہائے جانشینی وصول کرنے کے لئے  جانشینی سہولت یونٹ  بنائے جائیں گے جوکہ نادرا کے دفاتر میں اپنا  کاوئنٹر لگائیں گے۔
جیسے ہی کوئی شہری اپنی زمین ،جائیدادیا نقد رقم کسی بنک میں چھوڑ کر فوت ہوگا اس کے وارثان کو عدالت میں جانے کی بجائے نادرا کے دفتر میں درخواست دینی ہوگی۔
اتھارٹی بعداز وصولی درخواست جانشینی دواخبارات ایک انگریزی اور ایک اردو میں اشتہار جاری کرے گی۔اگر چودہ یوم کے اندر کسی شخص نے اعتراض پیش نہ کیا تو بعدازبائیومیٹرک تصدیق اتھارٹی سند اہتمام یا جانشینی سرٹیفکیٹ جاری کردےگی۔
بائیومیٹرک تصدیق پاکستان یا دنیا کے کسی بھی شہر سے کی جاسکے گی۔ نادرا اتھارٹی کی جانب سے جاری شدہ سند اہتمام یاجانشینی سرٹیفکیٹ ایسے ہی ہوگا جیسے کسی عدالت نے جاری کیاہو۔
اگر کوئی معاملہ دشوار اور پیچیدہ ہوگا اور اتھارٹی  کے حکم پر وارثان عدالت سے رجوع کرسکیں گے۔ اگر اندر میعاد اتھارٹی نادرا سرٹیفکیٹ جاری نہ کرے تو بھی عدالت        سے رجوع کیا جاسکے گا۔
درخواست جانشینی کے ہمراہ  وفات سرٹیفیکیٹ  متوفی ،وارثان کی تفصیل، وارثان کے شناختی کارڈز کی نقولات، تفصیل جائیداد منقولہ وغیر منقولہ لف کرنی ہوگی۔اگر وارثان  کسی ایک وارث کو درخواست دائر کرنے کا اختیار دیں تو  اس کی دستاویز بھی لف کرنا ہوگی۔
تمام درخواست ہائے جانشینی کا آن لائن ریکارڈ رکھا جائے گا۔جہاں متوفی فوت ہوا ہویا جہاں اس کی جائیدادیا سرمایہ ہوگا وہاں اسی شہر میں درخواست جانشینی دائر ہوسکے گی۔
اگر کسی نے سند اہتمام یا جانشینی سرٹیفکیٹ جاری شدہ پر اعتراض کرنا ہوگا تو قانون کے مطابق اعتراض کرسکے گا۔آرڈیننس کی دفعہ دس کے تحت سند اہتمام اور جانشینی سرٹیفکیٹ کے مقدمات کے سماعت کرنے کا اختیار کسی عدالت کو نہ ہوگا۔ اگر نادرا اتھارٹی سرٹیفکیٹ جاری نہ کرے تو پھرعدالت سے رجوع کیا جاسکے گا۔
آرڈیننس  کا اطلاق پورے پنجاب پر  ہوگا۔۔۔ فیس اشتہارات وغیرہ نادرا اتھارٹی ہی وصول کرے گی۔
**پنجاب لیٹرز آف ایڈمنسٹریشن اینڈ سکشن سرٹیفکیٹ آرڈیننس 2021 کو سمجھنا**

پاکستان میں، پنجاب حکومت نے 2021 میں اہم قانون سازی متعارف کروائی جس کا مقصد انتظامیہ کے خطوط اور جانشینی کے سرٹیفکیٹ کے حصول کے عمل کو ہموار کرنا تھا۔ پنجاب لیٹرز آف ایڈمنسٹریشن اینڈ سکسیشن سرٹیفکیٹ آرڈیننس 2021 کے نام سے جانے جانے والے ان آرڈیننسز نے صوبے میں وراثت کے معاملات کو چلانے والے قانونی منظر نامے میں قابل ذکر تبدیلیاں لائی ہیں۔

**پس منظر:**
پاکستان میں وراثت کے قوانین مختلف قوانین اور آرڈیننسز سے چلتے ہیں، جن میں جانشینی ایکٹ 1925 اور پروبیٹ اینڈ ایڈمنسٹریشن ایکٹ 1877 شامل ہیں۔ تاہم، ایڈمنسٹریشن کے خطوط اور جانشینی کے سرٹیفکیٹ جیسی قانونی دستاویزات کے حصول کا عمل اکثر بوجھل اور وقت طلب رہا ہے۔ جائیدادوں کو آباد کرنے میں تاخیر اور نااہلی کا باعث بنتا ہے۔

**اہم شرائط:**
پنجاب لیٹرز آف ایڈمنسٹریشن اینڈ سکسیشن سرٹیفکیٹ آرڈیننس 2021 کا مقصد کئی اہم دفعات کو متعارف کراتے ہوئے ان مسائل کو حل کرنا ہے:

1. **آسان طریقہ کار:** آرڈیننس کے بنیادی مقاصد میں سے ایک انتظامیہ کے خطوط اور جانشینی کے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے عمل کو آسان بنانا ہے۔ نئے ضوابط کے تحت، ورثاء ان دستاویزات کے لیے ایک ہموار آن لائن عمل کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں، جس سے طویل عدالتی کارروائی کی ضرورت کم ہو گی۔

2. **ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری:** آرڈیننس ایسے معاملات میں ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہیں جہاں متوفی نے وصیت نہیں چھوڑی ہو۔ متوفی کی جائیداد کا نظم و نسق قانون کے مطابق کرنے کے لیے متعلقہ حکام کے ذریعے منتظمین کا تقرر کیا جاتا ہے۔

3. **ورثاء کی توثیق:** وراثت پر دھوکہ دہی کے دعووں اور تنازعات کو روکنے کے لیے، آرڈیننس وارثوں کی شناخت اور رشتہ کی تصدیق کے لیے طریقہ کار متعارف کراتے ہیں۔ اس میں درخواست دہندگان کے لیے دستاویزی ثبوت جیسے پیدائشی سرٹیفکیٹ اور قومی شناختی کارڈ فراہم کرنے کی ضرورت شامل ہے۔

4. **وقت کا پابند عمل:** آرڈیننس ٹائم فریم قائم کرتے ہیں جس کے اندر متعلقہ حکام کو انتظامیہ کے خطوط اور جانشینی کے سرٹیفکیٹ کے لیے درخواستوں پر کارروائی کرنی ہوگی۔ اس سے املاک کے تصفیے کو تیز کرنے میں مدد ملتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ورثا کو ان کی صحیح وراثت بروقت مل جائے۔

5. **اپیل کا طریقہ کار:** ایسے معاملات میں جہاں درخواستیں مسترد ہو جاتی ہیں یا تنازعات پیدا ہوتے ہیں، آرڈیننس اپیل کا ایک طریقہ کار فراہم کرتے ہیں جس کے ذریعے متاثرہ فریقین ازالے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

**کے اثرات:**
پنجاب لیٹرز آف ایڈمنسٹریشن اینڈ سکسیشن سرٹیفکیٹ آرڈیننس 2021 نے صوبے میں وراثت کے عمل پر نمایاں اثر ڈالا ہے۔ طریقہ کار کو آسان بنا کر، افسر شاہی کی رکاوٹوں کو کم کر کے، اور دھوکہ دہی کے خلاف حفاظتی اقدامات متعارف کروا کر، آرڈیننس نے ورثاء کے لیے ضروری قانونی دستاویزات حاصل کرنے اور املاک کو موثر طریقے سے آباد کرنا آسان بنا دیا ہے۔

**چیلنجز اور مستقبل کا آؤٹ لک:**
اگرچہ یہ آرڈیننس پنجاب میں وراثت کے قوانین میں اصلاحات کی جانب ایک مثبت قدم کی نمائندگی کرتے ہیں، لیکن ان کے موثر نفاذ میں چیلنجز بدستور موجود ہیں۔ نئے ضوابط کے بارے میں وسیع پیمانے پر آگاہی کو یقینی بنانا، متعلقہ حکام کے اندر صلاحیت کی تعمیر، اور کسی بھی لاجسٹک رکاوٹوں کو دور کرنا اصلاحات کے مکمل فوائد کو حاصل کرنے میں اہم ہوگا۔

آگے دیکھتے ہوئے، پاکستان میں وراثت کے معاملات کو کنٹرول کرنے والے قانونی فریم ورک میں مزید بہتری اور تطہیر کی گنجائش ہے۔ طریقہ کار کو جدید اور ہموار کرتے ہوئے، حکومت اثاثوں کی منصفانہ اور موثر تقسیم کو آسان بنا سکتی ہے، اس طرح سماجی انصاف اور معاشی استحکام کو فروغ مل سکتا ہے۔

آخر میں، پنجاب لیٹرز آف ایڈمنسٹریشن اینڈ سکسیشن سرٹیفکیٹ آرڈیننس 2021 پاکستان میں وراثت کے قوانین میں اصلاحات کے لیے جاری کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ سادگی، شفافیت اور احتساب کو ترجیح دیتے ہوئے، یہ آرڈیننس صوبے بھر میں لاتعداد افراد اور خاندانوں کی زندگیوں پر مثبت اثر ڈالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

For more information call us 0092-324-4010279 Whatsapp Dear readers if u like this post plz comments and follow us. Thanks for reading .as you know our goal is to aware people of their rights and how can get their rights. we will answer every question, so we need your help to achieve our goal. plz tell people about this blog and subscribe to our youtube channel and follow us at the end of this post.




































 































Comments

Popular posts from this blog

Property ki taqseem ,Warasat main warson ka hisa

Punishment for violation of section 144 crpc | dafa 144 in Pakistan means,kia hai , khalaf warzi per kitni punishment hu gi،kab or kese lagai ja ja sakti hai.

Bachon ki custody of minors after divorce or separation