پولیس کے روزنامچہ رجسٹر کی عدالتی نگرانی کے لیے ہدایات
عنوان: پولیس کے روزنامچہ رجسٹر کی معائنہ و طلبی کے حوالے سے عدالتی نگرانی کو مؤثر بنانے کے لیے ہدایات
پسِ منظر:
آرٹیکل 167 پولیس آرڈر 2002 کے تحت ہر پولیس اسٹیشن میں روزنامچہ رجسٹر (Register of Daily Diary) کا برقرار رکھنا لازم ہے۔ یہ رجسٹر پولیس کی کارروائیوں، جرائم کی رپورٹنگ، اور دیگر اہم واقعات کا ریکارڈ ہوتا ہے۔ قانون کے مطابق، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو اختیار حاصل ہے کہ وہ اس رجسٹر کا معائنہ کرے اور پولیس کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے اسے طلب کر سکے۔
ہدایات:
-
روزنامچہ کی معائنہ و طلبی:
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی ذریعہ سے موصول ہونے والی اطلاع پر، خواہ وہ سرکاری ہو یا غیرسرکاری، از خود یا کسی درخواست پر روزنامچہ رجسٹر کا ریکارڈ طلب کر سکتے ہیں۔ -
آن لائن ڈیٹا تک عدالتی رسائی:
پولیس کے آن لائن ڈیٹا سسٹم تک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کے دفاتر کی براہ راست رسائی یقینی بنائی جائے تاکہ روزنامچہ رجسٹر کے معائنے کا عمل مؤثر اور فوری ہو۔ -
انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کو ہدایات:
انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ہدایت جاری کریں کہ تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو پولیس ڈیٹا سسٹم تک رسائی دی جائے، جیسا کہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس انفارمیشن ٹیکنالوجی پنجاب کے دفتر نمبر 3516/PS-DIG-IT مؤرخہ 01.03.2017 کے تحت جاری کردہ ایس او پیز میں بیان کیا گیا ہے، یا مستقبل میں نافذ ہونے والے کسی جدید نظام کے تحت۔ -
مدتِ عمل درآمد:
مذکورہ بالا ہدایات پر تین ماہ کے اندر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ -
شفافیت اور قانون کی حکمرانی:
پولیس کے روزنامچہ رجسٹر کی عدالتی نگرانی سے شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ ممکن ہوگا، پولیس کی شفافیت میں اضافہ ہوگا اور قانون کی بالادستی کو تقویت ملے گی۔
یہ ہدایات مقدمہ: Crl. Misc.-Habeas Corpus 2446-H-20 (مسماۃ کوثر مائی بنام ایس ایچ او وغیرہ) میں معزز جسٹس انوارالحق پنوں کے فیصلے 2025 LHC 1007، مورخہ 28-02-2025 کی روشنی میں جاری کی جا رہی ہیں۔
آرٹیکل 167 پولیس آرڈر 2002 کے تحت ہر پولیس اسٹیشن میں روزنامچہ رجسٹر (Register of Daily Diary) کا برقرار رکھنا قانوناً لازم ہے۔ مذکورہ آرٹیکل میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو ایک غیرمعمولی اور کلیدی اختیار تفویض کیا گیا ہے کہ وہ مذکورہ روزنامچے کی طلبی و معائنہ کر کے پولیس کی کارکردگی، نگرانی، اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنا سکے۔ یہ رجسٹر پولیس کے انتظامی و عملی اقدامات کا آئینہ دار ہوتا ہے اور اس کا براہِ راست تعلق پولیس کی جوابدہی اور قانون کی حکمرانی سے جُڑا ہے۔
آرٹیکل 167(2) کے تحت، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی ذریعہ سے موصول شدہ اطلاع پر، خواہ وہ ذریعہ سرکاری ہو یا غیرسرکاری، ازخود یا شکایت کی بنیاد پر، روزنامچہ کا ریکارڈ طلب کر کے اس کا جائزہ لے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کا دفتر پولیس کے آن لائن ڈیٹا سسٹم سے منسلک ہو، تاکہ فوری اور مؤثر رسائی ممکن ہو۔
آن لائن نظام سے عدالتی دفاتر کو منسلک کرنے سے نہ صرف معائنے میں تیزی آئے گی بلکہ پولیس ریکارڈ کی نگرانی شفاف اور مؤثر انداز میں ممکن ہو سکے گی۔ لہٰذا، انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ پنجاب بھر کے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو پولیس کے آن لائن ڈیٹا بیس تک رسائی فراہم کریں، جیسا کہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس انفارمیشن ٹیکنالوجی پنجاب، لاہور کے دفتر نمبر 3516/PS-DIG-IT مؤرخہ 01.03.2017 کے تحت جاری کردہ ایس او پیز میں بیان کیا گیا ہے، یا مستقبل میں نافذ العمل کسی بھی جدید نظام کے ذریعے یہ سہولت تین ماہ کی مقررہ مدت میں فراہم کی جائے۔
یہ اقدام قانون کی بالادستی، پولیس کی شفافیت اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے مؤثر تحفظ کے لیے ناگزیر ہے اور عدالتی نگرانی کو مزید فعال اور نتیجہ خیز بنائے گا۔
مقدمہ: Crl. Misc.-Habeas Corpus 2446-H-20
عنوان: مسماۃ کوثر مائی بنام ایس ایچ او وغیرہ
معزز جج: جناب جسٹس انوارالحق پنوں
مورخہ: 28-02-2025
حوالہ: 2025 LHC 1007
No comments:
Post a Comment