Case Laws on criminal Trial in Pakistan
دوران ٹرائل، تفتیشی جاۓ وقوعہ کی تفصیلات، غلط بیان کرے تو ٹرائل کورٹ زیرِ دفعہ 539B ض ف اس جگہ کا معائنہ کر سکتی ہے لیکن کسی دیگر کو کمیشن مقرر نہ کر سکتی ہے ۔
2016 SCMR 2084
زیرِ دفعہ(i)340 ض ف ملزم کو اس کی پسند کا وکیل مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔
2010 PCrLJ 812
تعلیمی نقصان سے بچانے اور امتحان میں Appear ہونے کی وجہ سے ملزم کو بر ضمانت رہا کیا گیا۔
2008 YLR 886
دفعہ 295A ت پ کیس میں مدعی بننے کا اختیار صرف سرکار کو ہے پرائیویٹ آدمی مدعی نہ بن سکتا ہے ۔ ضمانت منظور ہوئی۔
2007 PCrLJ 342
اگر جرم قابل ضمانت ہو تو تفتیشی بھی مچلکہ ضمانت پر ملزم کو رہا کر سکتا ہے ۔
2007 PCrLJ 1515
![]() |
criminal trial procedure in pakistan |
: From Chalan Submission to Verdict in the Criminal Courts of Pakistan
Introduction:
In the realm of criminal law in Pakistan, the period following the submission of a chalan under Section 173 of the Criminal Procedure Code (CrPC) is a critical phase in the judicial process. This journey encompasses various legal procedures, rights of the accused, and considerations of justice that ultimately lead to either punishment or acquittal.
1. **Chalan Submission:**
The chalan, essentially the charge sheet, is a comprehensive document submitted by the investigating officer under Section 173 of the CrPC. It includes details of the offense, evidence collected during the investigation, and a list of witnesses. Once the chalan is filed, the case progresses to the trial phase.
2. **Framing of Charges:**
One of the initial steps in the trial process is the framing of charges. The accused is informed of the specific allegations against them, and they enter a plea of guilty or not guilty. This crucial step sets the stage for the legal battle that follows.
3. **Trial Proceedings:**
The trial unfolds with the presentation of evidence and examination of witnesses by both the prosecution and defense. The court meticulously evaluates the evidence, ensuring its admissibility and relevance. Cross-examination serves as a tool for testing the credibility of witnesses and the strength of the case.
4. **Legal Representation:**
The accused has the right to legal representation, a fundamental aspect of a fair trial. Defense lawyers play a pivotal role in presenting a case, challenging evidence, and advocating for the rights of the accused.
5. **Bail and Detention:**
Throughout the trial, the accused may seek bail, and the court, in its discretion, decides whether to grant temporary release. The balance between the interests of justice and the rights of the accused is carefully considered.
6. **Verdict:**
After all evidence is presented and arguments heard, the court delivers a verdict. If the accused is found guilty, a separate sentencing hearing follows. Alternatively, if the accused is acquitted, they are released from further legal proceedings.
7. **Appeals Process:**
Both the prosecution and defense have the right to appeal the verdict. Appellate courts review the legal aspects of the case, ensuring that the trial adhered to legal procedures and principles of justice.
8. **Execution of Sentence or Release:**
If the accused is sentenced, they serve their punishment in accordance with the court's decision. However, if acquitted, they are released from any further legal obligations related to the specific charges.
9. **Post-Verdict Considerations:**
Beyond the immediate verdict, considerations such as compensation for the wrongfully accused, rehabilitation, and reintegration into society are crucial aspects that demand attention.
Conclusion:
The journey from chalan submission to the final verdict in the criminal courts of Pakistan is a complex and intricate process. It is guided by principles of fairness, justice, and the protection of individual rights. As the legal system continues to evolve, the emphasis remains on ensuring a robust framework that upholds the rule of law and guarantees a fair trial for all.
: پاکستان کی فوجداری عدالتوں میں چالان جمع کرانے سے لے کر فیصلے تک
تعارف:
پاکستان میں فوجداری قانون کے دائرے میں، ضابطہ فوجداری (CrPC) کی دفعہ 173 کے تحت چالان جمع کرانے کے بعد کی مدت عدالتی عمل کا ایک اہم مرحلہ ہے۔ اس سفر میں مختلف قانونی طریقہ کار، ملزم کے حقوق اور انصاف کے تحفظات شامل ہیں جو بالآخر سزا یا بری ہونے کا باعث بنتے ہیں۔
1. ** چالان جمع کرانا:**
چالان، بنیادی طور پر چارج شیٹ، سی آر پی سی کی دفعہ 173 کے تحت تفتیشی افسر کی طرف سے جمع کردہ ایک جامع دستاویز ہے۔ اس میں جرم کی تفصیلات، تفتیش کے دوران جمع کیے گئے شواہد اور گواہوں کی فہرست شامل ہے۔ ایک بار چالان دائر ہونے کے بعد، مقدمہ ٹرائل کے مرحلے میں آگے بڑھتا ہے۔
2. **چارجز کی تشکیل:**
مقدمے کی کارروائی کے ابتدائی مراحل میں سے ایک الزامات کی تشکیل ہے۔ ملزم کو ان کے خلاف مخصوص الزامات کے بارے میں مطلع کیا جاتا ہے، اور وہ مجرم یا مجرم نہ ہونے کی درخواست داخل کرتے ہیں۔ یہ اہم قدم اس کے بعد قانونی جنگ کا مرحلہ طے کرتا ہے۔
3. **مقدمہ کی کارروائی:**
مقدمے کا آغاز استغاثہ اور دفاع دونوں کی طرف سے شواہد اور گواہوں کی جانچ کے ساتھ ہوتا ہے۔ عدالت شواہد کا بغور جائزہ لیتی ہے، اس کے قابلِ قبولیت اور مطابقت کو یقینی بناتی ہے۔ جرح گواہوں کی ساکھ اور کیس کی مضبوطی کو جانچنے کے لیے ایک آلے کے طور پر کام کرتی ہے۔
4. **قانونی نمائندگی:**
ملزم کو قانونی نمائندگی کا حق حاصل ہے جو کہ منصفانہ ٹرائل کا ایک بنیادی پہلو ہے۔ دفاعی وکلاء مقدمہ پیش کرنے، شواہد کو چیلنج کرنے اور ملزمان کے حقوق کی وکالت کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
5. **ضمانت اور نظر بندی:**
پورے مقدمے کے دوران، ملزم ضمانت کی درخواست کر سکتا ہے، اور عدالت اپنی صوابدید پر فیصلہ کرتی ہے کہ آیا اسے عارضی رہائی دی جائے۔ انصاف کے مفادات اور ملزم کے حقوق کے درمیان توازن کو بغور دیکھا جاتا ہے۔
6. **فیصلہ:**
تمام ثبوت پیش کیے جانے اور دلائل سننے کے بعد عدالت فیصلہ سناتی ہے۔ اگر ملزم مجرم پایا جاتا ہے، تو الگ سزا سنائی جائے گی۔ متبادل کے طور پر، اگر ملزمان بری ہو جاتے ہیں، تو انہیں مزید قانونی کارروائی سے رہا کر دیا جاتا ہے۔
7. **اپیل کا عمل:**
استغاثہ اور دفاع دونوں کو فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا حق حاصل ہے۔ اپیل عدالتیں مقدمے کے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیتے ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ مقدمے کی سماعت قانونی طریقہ کار اور انصاف کے اصولوں پر عمل پیرا ہو۔
8. **سزا پر عملدرآمد یا رہائی:**
اگر ملزم کو سزا سنائی جاتی ہے تو وہ عدالت کے فیصلے کے مطابق اپنی سزا پوری کرتے ہیں۔ تاہم، اگر بری ہو جاتے ہیں، تو وہ مخصوص الزامات سے متعلق مزید قانونی ذمہ داریوں سے رہا ہو جاتے ہیں۔
9. **فیصلے کے بعد کے تحفظات:**
فوری فیصلے کے علاوہ، غلط طریقے سے ملزم کے لیے معاوضہ، بحالی، اور معاشرے میں دوبارہ انضمام جیسے غور و فکر ایسے اہم پہلو ہیں جو توجہ طلب ہیں۔
نتیجہ:
پاکستان کی فوجداری عدالتوں میں چالان جمع کرانے سے حتمی فیصلے تک کا سفر ایک پیچیدہ اور پیچیدہ عمل ہے۔ اس کی رہنمائی انصاف، انصاف اور انفرادی حقوق کے تحفظ کے اصولوں سے ہوتی ہے۔ جیسا کہ قانونی نظام کا ارتقاء جاری ہے، ایک مضبوط فریم ورک کو یقینی بنانے پر زور دیا جاتا ہے جو قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھتا ہے اور سب کے لیے منصفانہ ٹرائل کی ضمانت دیتا ہے۔
Case Laws on criminal trial in Pakistan.
فردِ مقبوضگی کے دونوں گواہان کا پیش کرنا لازم نہ ہے، پراسیکیوشن جس گواہ کو چاے ترک کر سکتی ہے.
(2020 YLR 313).
کسی اہم اور نیچرل گواہ کا ترک کیا جانا، پراسیکیوشن کیس کے خلاف جاۓ گا.
(2019 YLR 1470).
پراسیکیوشن کے ترک کردہ گواہ کو بطورِ گواہ صفائی پیش کیا جا سکتا ہے.
(2014 PCrLJ 744).
دورانِ ٹرائیل مدعی کے بیان کو FIR سے تقابل کروایا جا سکتا ہے.
(2014 SCMR 749).
پراسیکیوشن کے ترک گواہ کے بطورِ DW پیش ہونے کی صورت میں پراسیکیوشن، اس کے بیان زیرِ دفعہ 161 ض ف سے تقابل نہ کروا سکتی ہے.
(PLD 2013 LAH 8).
No comments:
Post a Comment