Translate

3/26/2025

Right of married and Divorced Daughter to Government Employment: A Legal Analysis





مطلقہ بیٹی کی سرکاری ملازمت کا حق: ایک قانونی جائزہ

پاکستان میں سرکاری ملازمین کے ورثاء کو ملازمت فراہم کرنے کے قوانین میں اکثر ابہام پایا جاتا ہے، خاص طور پر خواتین کے حقوق کے حوالے سے۔ ایک اہم عدالتی فیصلہ PLJ 2023 Lahore (Note) 97 میں آیا، جس میں لاہور ہائی کورٹ کے ملتان بینچ نے مطلقہ بیٹی کے سرکاری ملازمت کے حق کو تسلیم کیا اور اس حوالے سے ایک اہم اصول وضع کیا۔


کیس کا پس منظر

مست. نادیہ حمید کے والد سرکاری ملازم تھے، جن کے انتقال کے بعد انہوں نے پنجاب سول سرونٹس (اپوائنٹمنٹ، کنڈیشنز آف سروس) رولز 1974 کے سیکشن 17-A کے تحت ملازمت کی درخواست دی۔ لیکن ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، وہاڑی نے ان کی درخواست یہ کہہ کر مسترد کر دی کہ شادی شدہ بیٹی کو والد کی وفات کے بعد ملازمت کا حق نہیں مل سکتا۔


عدالتی کارروائی اور فیصلہ

نادیہ حمید نے اس فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ کے ملتان بینچ میں چیلنج کیا۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ متعلقہ قانون میں شادی شدہ یا مطلقہ بیٹی کی تقرری پر کوئی پابندی نہیں۔ جب عدالت نے سرکاری وکیل اور ڈپٹی کمشنر آفس کے نمائندے سے مؤقف طلب کیا تو انہوں نے بھی اس سے اختلاف نہیں کیا۔

لہٰذا، عدالت نے اپیل منظور کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کا فیصلہ کالعدم قرار دیا اور کیس کو دوبارہ فیصلے کے لیے ڈپٹی کمشنر وہاڑی کو بھیج دیا، تاکہ وہ فل بینچ کے فیصلے (Mst. Ubaida Manzoor vs. Govt. of Punjab - 2012 PLC (CS) 101) کے مطابق فیصلہ کریں۔


قانونی اہمیت اور اثرات

یہ فیصلہ اس بات کی تائید کرتا ہے کہ:

  1. شادی شدہ یا مطلقہ بیٹی کو سرکاری ملازمت کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا، جب تک کہ قانون میں واضح ممانعت نہ ہو۔
  2. سیکشن 17-A کے تحت دیے گئے حقوق کا اطلاق مساوی طور پر ہونا چاہیے، تاکہ خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک نہ ہو۔
  3. عدالتوں کا یہ مؤقف قابل ستائش ہے کہ وہ قوانین کی درست تشریح کر کے مستحق افراد کو ان کا حق دلوا رہی ہیں۔

نتیجہ

یہ عدالتی فیصلہ نہ صرف مطلقہ یا شادی شدہ بیٹیوں کے لیے امید کی کرن ہے بلکہ سرکاری اداروں کے لیے بھی ایک راہنما اصول ہے کہ وہ فیصلے کرتے وقت امتیازی رویہ نہ اپنائیں۔ اس فیصلے کی روشنی میں متاثرہ خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنے قانونی حقوق کے تحفظ کے لیے عدالت سے رجوع کریں اور اپنے کیس کو مؤثر طریقے سے پیش کریں۔

(حوالہ: PLJ 2023 Lahore (Note) 97, Mst. Ubaida Manzoor case - 2012 PLC (CS) 101)

For more information call us 0092-324-4010279 Whatsapp Dear readers if u like this post plz comments and follow us. Thanks for reading .as you know our goal is to aware people of their rights and how can get their rights. we will answer every question, so we need your help to achieve our goal. plz tell people about this blog and subscribe to our youtube channel and follow us at the end of this post.

No comments:

Post a Comment

Featured Post

Court marriage karne ka tareeka | court marriage process in Pakistan.

  What is the Court marriage meaning Court marriage typically refers to a legal union between two individuals that takes place in a co...