Translate

3/27/2025

Jurisdiction and Rent Payment in Tenancy Disputes: A Legal Analysis of PLD 1963 Lahore 390"






یہ مقدمہ اختر علی پرویز بنام الطاف الرحمٰن کرایہ داری کے تنازع پر مبنی تھا، جس میں بنیادی سوال یہ تھا کہ آیا کرایہ دار عدالت میں کرایہ جمع کرانے کا پابند ہے یا نہیں، جب وہ کرایہ کنٹرولر کے دائرہ اختیار کو ہی چیلنج کر رہا ہو۔

پس منظر:

اختر علی پرویز (درخواست گزار/اپیل کنندہ) ایک جائیداد میں بطور کرایہ دار مقیم تھا، جبکہ الطاف الرحمٰن (جواب دہندہ) خود کو اس جائیداد کا مالک ظاہر کر رہا تھا۔ الطاف الرحمٰن نے کرایہ کنٹرولر کے روبرو درخواست دائر کی کہ اختر علی پرویز نے کئی ماہ کا کرایہ ادا نہیں کیا، لہٰذا اسے بے دخلی کا سامنا کرنا چاہیے۔

کرایہ دار کا مؤقف:

اختر علی پرویز نے اس دعوے کی مخالفت کی اور کہا کہ وہ الطاف الرحمٰن کا کرایہ دار نہیں ہے، لہٰذا کرایہ کنٹرولر کے پاس اس مقدمے کو سننے کا اختیار ہی نہیں۔ اس نے مزید کہا کہ جب تک یہ طے نہ ہو جائے کہ الطاف الرحمٰن واقعی اس کا قانونی مالک اور کرایہ وصول کرنے کا حق رکھتا ہے، تب تک وہ کرایہ جمع کرانے کا پابند نہیں ہے۔

قانونی سوال:

اہم سوال یہ تھا کہ اگر کرایہ دار عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض کرے تو کیا اسے مقدمے کے دوران کرایہ جمع کرانے کا حکم دیا جا سکتا ہے؟ یا پہلے یہ فیصلہ ہونا چاہیے کہ عدالت کو مقدمہ سننے کا اختیار حاصل ہے یا نہیں؟

عدالت کا فیصلہ:

لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ جب کرایہ دار کرایہ داری کے تعلق سے ہی انکار کرے اور عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرے، تو پہلے اس اعتراض پر فیصلہ ہونا ضروری ہے۔ کرایہ کنٹرولر پہلے یہ طے کرے کہ آیا مقدمہ اس کے دائرہ اختیار میں آتا ہے یا نہیں، اس کے بعد ہی کرایہ کی ادائیگی کے حوالے سے کوئی حکم جاری کیا جا سکتا ہے۔

اضافی نکات:

عدالت نے PLD 1961 Lah. 601 اور PLD 1962 Quetta 67 کے فیصلوں کی توثیق کی، جن میں اسی اصول کو برقرار رکھا گیا تھا۔

عدالت نے PLD 1960 Lah. 1112 اور PLD 1961 B J 88 کو زیر غور لایا مگر ان میں دیے گئے اصولوں سے اختلاف کیا۔

عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر کرایہ دار کو بے دستخطی نوٹس (Unsigned Notice) دیا گیا ہو، تو وہ قابل قبول نہیں ہوگا اور اسے قانونی اہمیت نہیں دی جا سکتی۔


نتیجہ:

یہ فیصلہ کرایہ داری کے معاملات میں ایک اہم نظیر بنا، جس میں یہ اصول طے کیا گیا کہ کرایہ دار کو بغیر دائرہ اختیار کے فیصلے کے زبردستی کرایہ جمع کرانے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔


Citation Name : 1963 PLD 390 LAHORE-HIGH-COURT-LAHORE
Side Appellant : AKHTAR ALI PARVEZ
Side Opponent : ALTAFUR REHMAN
West Pakistan Urban Rent Restriction Ordinance 1959 ----S. 13 (6)-Deposit of arrears of rent etc., by tenant may not be ordered where tenant objects to jurisdiction of Rent Controller, such objection being based on non-existence of relationship of landlord and tenant-Question of jurisdiction to be decided first-Whether an Adjournment would be given for deciding such question depends upon facts of each case-Displaced Persons (Compensation and Rehabilitation) Act (XXVIII of 1958), S. 30-Unsigned notice to tenant-Effect. [P L D 1961 Lah. 601 and P L D 1962 Quetta 67 approved ; P L D 1960 Lah. 1112 and P L D 1961 B J 88 considered

For more information call us 0092-324-4010279 Whatsapp Dear readers if u like this post plz comments and follow us. Thanks for reading .as you know our goal is to aware people of their rights and how can get their rights. we will answer every question, so we need your help to achieve our goal. plz tell people about this blog and subscribe to our youtube channel and follow us at the end of this post.

No comments:

Post a Comment

Featured Post

Court marriage karne ka tareeka | court marriage process in Pakistan.

  What is the Court marriage meaning Court marriage typically refers to a legal union between two individuals that takes place in a co...