آرٹیکل 181 اور درخواستوں کی بحالی: قانونی نقطہ نظر
قانونی نظام میں درخواستوں کی بحالی کے حوالے سے مختلف پیچیدہ اور اہم پہلو ہیں، جنہیں سمجھنا ضروری ہے تاکہ وکلاء اور درخواست گزار صحیح طریقے سے اپنے حقوق کا دفاع کر سکیں۔ ایک اہم موضوع جس پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے، وہ ہے آرٹیکل 181 کا اطلاق اور اس کا قانون میں موجود درخواستوں کی بحالی کے حوالے سے کردار۔ 2022 CLC 2007 کیس میں اس موضوع پر روشنی ڈالی گئی ہے، جس میں درخواست کی بحالی اور لیمیٹیشن ایکٹ 1908 کے تحت مدتِ معیاد کا سوال اٹھایا گیا۔
1. آرٹیکل 181 کا مفہوم:
آرٹیکل 181 لیمیٹیشن ایکٹ 1908 کا ایک اہم جزو ہے، جو ان درخواستوں پر لاگو ہوتا ہے جن کے لیے مخصوص مدتِ معیاد کا ذکر نہ ہو۔ جب کسی قانونی کارروائی یا درخواست کے لیے قانون میں براہ راست کوئی مدتِ معیاد نہ ہو، تو آرٹیکل 181 کے تحت تین سال کی مدت دی جاتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی درخواست کے لیے مخصوص مدت کا تعین نہ کیا گیا ہو تو درخواست گزار کو درخواست دائر کرنے کے لیے تین سال کا وقت ملے گا۔
2. کیس کا پس منظر:
2022 CLC 2007 کیس میں، ایک درخواست گزار نے اپنی مرکزی اپیل کی بحالی کی درخواست دی تھی، جو عدم پیروی کی وجہ سے مسترد ہو گئی تھی۔ اس کے بعد درخواست گزار نے بحالی کی درخواست کو دوبارہ دائر کیا۔ تاہم، اس درخواست کو آرڈر 41 رول 19 کے تحت دائر سمجھا گیا تھا، جس کے لیے آرٹیکل 168 کے تحت 30 دن کی معیاد تھی۔ لیکن عدالت نے یہ تسلیم کیا کہ یہ درخواست آرٹیکل 181 کے تحت دائر کی گئی تھی، کیونکہ اس پر کسی مخصوص مدتِ معیاد کا تعین نہیں تھا۔
3. سیکشن 151 CPC اور اس کا کردار:
کیس میں ایک اہم نقطہ یہ ہے کہ درخواست گزار نے اپنی درخواست کو آرڈر 41 رول 19 کے تحت دائر کرنے کی کوشش کی تھی، جو کہ سیول پروسیجر کوڈ (CPC) کے مطابق ایک مخصوص طریقہ ہے۔ تاہم عدالت نے اسے سیکشن 151 CPC کے تحت دائر سمجھا، کیونکہ درخواست کی نوعیت ایسی تھی کہ اس پر کوئی مخصوص مدتِ معیاد لاگو نہیں ہوتی۔ سیکشن 151، عدالت کو اجازت دیتا ہے کہ وہ کسی بھی معاملے میں انصاف کے تقاضوں کے مطابق اقدامات کرے، چاہے اس کے لیے کسی مخصوص قانون کی وضاحت نہ ہو۔
4. آرٹیکل 181 کا اطلاق:
کیس میں عدالت نے یہ فیصلہ کیا کہ چونکہ آرٹیکل 168 کے تحت 30 دن کی مدت مخصوص تھی، لیکن اس درخواست پر آرٹیکل 181 کا اطلاق ہو گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ درخواست گزار کو تین سال تک اپنی درخواست دائر کرنے کا وقت ملے گا۔ عدالت نے اس فیصلے میں اس بات کی وضاحت کی کہ جب کسی درخواست کے لیے کوئی مخصوص مدتِ معیاد نہ ہو، تو آرٹیکل 181 کے تحت تین سال کی مدت خود بخود لاگو ہو گی۔ اس فیصلے نے یہ بھی واضح کیا کہ درخواست گزار کو اپنی درخواست کو دائر کرنے کے لیے ایک معقول وقت ملتا ہے۔
5. ماتحت عدالت کا حکم اور اس کی قانونی حیثیت:
اس کیس میں ماتحت عدالت کا حکم غیر واضح اور غیر مدلل تھا، جس کی وجہ سے عدالت نے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا۔ عدالت نے اس بات کا اشارہ دیا کہ کسی بھی عدالت کا حکم واضح اور مدلل ہونا ضروری ہے۔ اگر حکم غیر واضح یا مبہم ہو تو وہ برقرار نہیں رہ سکتا۔ اس فیصلے نے اس بات کو مزید تقویت دی کہ عدالتوں کو اپنے فیصلوں میں ہر پہلو کو واضح طور پر بیان کرنا چاہیے تاکہ قانون کی تشریح میں کسی بھی قسم کا ابہام نہ ہو۔
6. لیمیٹیشن اور درخواستوں کی بحالی:
لیمیٹیشن ایک اہم قانونی پہلو ہے جو درخواستوں کے دائرے اور ان پر فیصلہ کرنے کے عمل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ہر درخواست کی ایک مخصوص مدتِ معیاد ہوتی ہے جس کے اندر اس پر فیصلہ کیا جانا ضروری ہوتا ہے۔ لیکن بعض اوقات، بعض درخواستیں ایسی ہوتی ہیں جن کے لیے مدتِ معیاد کا تعین نہیں کیا جاتا، جیسے کہ آرٹیکل 181 میں بیان کیا گیا ہے۔ ان درخواستوں کے لیے تین سال کی مدت مقرر کی جاتی ہے۔
7. نتیجہ:
اس کیس نے یہ ثابت کیا کہ درخواستوں کی بحالی اور لیمیٹیشن کے حوالے سے قانونی اصولوں کی مکمل تفہیم ضروری ہے۔ جہاں تک درخواست کی بحالی کا تعلق ہے، یہ ضروری نہیں کہ وہ ہمیشہ آرڈر 41 رول 19 CPC کے تحت ہو، بلکہ سیکشن 151 CPC کے تحت بھی دائر ہو سکتی ہے۔ اس کیس میں آرٹیکل 181 کے تحت تین سال کی معیاد کا اطلاق کیا گیا، جس نے درخواست گزار کو اپنی درخواست دوبارہ دائر کرنے کا موقع دیا۔
نتیجہ اخذ کرنا:
آرٹیکل 181 کے تحت تین سال کی مدت کا اطلاق اس بات کو واضح کرتا ہے کہ اگر قانون میں کسی درخواست کے لیے مخصوص مدتِ معیاد نہ ہو، تو درخواست گزار کو تین سال تک وقت دیا جائے گا۔ یہ اصول درخواستوں کی بحالی کے عمل میں اہمیت رکھتا ہے اور درخواست گزار کو ان کے حقوق کا مؤثر طریقے سے دفاع کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
2022 CLC 2007
An application for restoration of an earlier application for restoration of main appeal, both of which have been dismissed for non-prosecution, cannot be treated as an application under Order 41 rule 19 CPC, for which, limitation period of 30-days is provided under Article 168 of the Limitation Act, 1908 rather the said application, even if filed without mentioning any section, for all intents and purposes is an application under Section 151 CPC, for which, as limitation is not expressly provided under any article of the Limitation Act; hence, residuary Article 181 of the Limitation Act providing limitation of three years for filing the same, would be applicable. Impugned order being vague and non-speaking order cannot be sustained.
No comments:
Post a Comment