Translate

3/29/2025

Rescission of Contract: Legal Principles and Judicial Precedents






معاہدے کی منسوخی: قانونی اصول اور عدالتی نظائر

معاہدے کی منسوخی ایک ایسا قانونی عمل ہے جس کے تحت عدالت کسی معاہدے کو کالعدم قرار دے سکتی ہے۔ پاکستان میں معاہدے کی منسوخی کے اصول کو سپیسیفک ریلیف ایکٹ 1877 کے سیکشن 35 کے تحت باقاعدہ تسلیم کیا گیا ہے۔

قانونی پس منظر

سپیسیفک ریلیف ایکٹ 1877 کے سیکشن 35 کے تحت عدالت کو اختیار حاصل ہے کہ وہ مخصوص حالات میں معاہدے کو منسوخ کر سکتی ہے۔ یہ اختیار اس وقت استعمال کیا جاتا ہے جب:

  1. معاہدے کی کارکردگی کے لیے ڈگری جاری ہو چکی ہو۔
  2. فریقین میں سے کسی نے ڈگری پر عمل نہ کیا ہو۔
  3. انصاف کے تقاضے معاہدے کی منسوخی کو لازم قرار دیتے ہوں۔

اہم عدالتی فیصلہ: 2023 MLD 404

اس مقدمے میں عدالت نے یہ اصول طے کیا کہ اگرچہ مدعی کی طرف سے معاہدے کی مخصوص کارکردگی کے لیے مقدمہ منظور ہو جائے، تاہم عدالت معاہدے کو منسوخ کرنے کا اختیار رکھتی ہے بشرطیکہ ڈگری پر عمل نہ ہو۔ عدالت نے سیکشن 35(سی) کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نہ صرف قصوروار فریق کے خلاف بلکہ مکمل طور پر بھی معاہدہ منسوخ کر سکتی ہے۔

قانونی تجزیہ

یہ فیصلہ معاہدے کی مخصوص کارکردگی اور اس کی منسوخی کے درمیان توازن قائم کرتا ہے۔ اگر معاہدے کی مخصوص کارکردگی پر عمل نہ ہو تو یہ انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے کہ معاہدہ برقرار رہے۔ لہٰذا عدالت کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ معاہدے کی منسوخی کا فیصلہ کرے تاکہ کسی فریق کے ساتھ زیادتی نہ ہو۔

نتیجہ

2023 MLD 404 کیس نے واضح کیا کہ مخصوص کارکردگی کی ڈگری کے باوجود، اگر معاہدے پر عمل درآمد نہ ہو تو عدالت معاہدے کو منسوخ کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔ یہ اصول معاہدے کی منسوخی کے قانونی پہلو کو واضح کرتا ہے اور فریقین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بناتا ہے۔

تجاویز

  • معاہدے کے دوران شرائط کی مکمل وضاحت کی جائے تاکہ بعد میں تنازعات نہ ہوں۔
  • مخصوص کارکردگی کی صورت میں عدالتی حکم پر فوری عمل کیا جائے تاکہ منسوخی کا خطرہ نہ رہے۔
  • اگر کسی فریق کو ڈگری پر عملدرآمد میں مشکلات درپیش ہوں تو بروقت عدالت سے رجوع کیا جائے۔

یہ اصول نہ صرف قانونی ماہرین کے لیے رہنمائی فراہم کرتا ہے بلکہ فریقین کے حقوق کے تحفظ کو بھی یقینی بناتا ہے۔


2023 MLD 404

Under Section 35 of the Specific Relief Act, 1877 (the “Act, 1877”) though the suit filed by the plaintiff for specific performance of an agreement to sell may stand decreed yet the contract may be rescinded through adjudication by the Court of competent jurisdiction.

As per the mandate contained in Section 35 CPC there are three occasions when the rescission may be adjudged. Two cases have been enumerated in subsections (a) and (b) of Section 35 of the Act, 1877, which are not relevant as far as the controversy in hand is concerned. The third situation is envisaged in subsection (c) of Section 35 of the Act, 1877, whereunder the Court may by order in the suit in which the decree has been made and not complied with, rescind the contract, either so far as regards the parties in default, or altogether as the justice of the case may require.



For more information call us 0092-324-4010279 Whatsapp Dear readers if u like this post plz comments and follow us. Thanks for reading .as you know our goal is to aware people of their rights and how can get their rights. we will answer every question, so we need your help to achieve our goal. plz tell people about this blog and subscribe to our youtube channel and follow us at the end of this post.

No comments:

Post a Comment

Featured Post

Court marriage karne ka tareeka | court marriage process in Pakistan.

  What is the Court marriage meaning Court marriage typically refers to a legal union between two individuals that takes place in a co...