![]() |
Legal Principles of Land Allotment Cancellation |
زمین کی الاٹمنٹ منسوخی کے قانونی اصول
زمین کی ملکیت کے تنازعات میں سب سے اہم سوال یہ ہوتا ہے کہ ایک بار ملکیتی حقوق قانونی طور پر منتقل ہو جائیں تو کیا انتظامی ادارے یکطرفہ طور پر ان حقوق کو منسوخ کر سکتے ہیں؟ حالیہ عدالتی فیصلہ "سرفراز خان بنام صوبہ پنجاب و دیگر" (سول نظرثانی نمبر 155763 برائے 2018، 2025 CLC 434) نے اس سوال کا تفصیلی جائزہ لیا اور اہم قانونی اصول وضع کیے۔
کیس کی مختصر کہانی:
سرفراز خان نے بورڈ آف ریونیو سے الاٹ شدہ زمین قانونی طریقے سے خریدی اور رجسٹرڈ فروخت نامہ کے ذریعے ملکیتی حقوق حاصل کر لیے۔ کچھ عرصہ بعد، بورڈ آف ریونیو نے یہ موقف اپنایا کہ الاٹمنٹ میں بے ضابطگیاں تھیں اور انہوں نے زمین کی الاٹمنٹ کو یکطرفہ طور پر منسوخ کر دیا۔
قانونی نکات:
ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں چند اہم اصول وضع کیے:
-
ملکیتی حقوق کا تحفظ:
عدالت نے واضح کیا کہ ایک بار جب فروخت نامہ رجسٹرڈ ہو جائے اور ملکیتی حقوق قانونی طور پر منتقل ہو جائیں تو انتظامی ادارے کے پاس یہ اختیار نہیں رہتا کہ وہ یکطرفہ طور پر الاٹمنٹ کو منسوخ کر سکے، الا یہ کہ دھوکہ دہی یا شرائط کی سنگین خلاف ورزی کے ٹھوس شواہد موجود ہوں۔ -
قانونی تقاضوں کی پابندی:
بورڈ آف ریونیو کے لیے ضروری ہے کہ منسوخی سے پہلے شوکاز نوٹس جاری کرے اور فریقین کو جواب کا مکمل موقع دے۔ بغیر قانونی تقاضوں کے عمل درآمد کے، منسوخی کا حکم غیر قانونی تصور ہوگا۔ -
عدالتی نظائر کی پابندی:
عدالت نے قرار دیا کہ ماضی کے عدالتی فیصلوں کے مطابق، جب ایک بار قانونی حقوق منتقل ہو جائیں تو انتظامیہ کے لیے ان کو منسوخ کرنا آئین اور قانون کے منافی ہے۔
عدالتی فیصلہ:
ہائی کورٹ نے بورڈ آف ریونیو کی یکطرفہ منسوخی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم قرار دیا اور کہا کہ بغیر مکمل قانونی تقاضوں کے ملکیتی حقوق منسوخ نہیں کیے جا سکتے۔
نتیجہ:
یہ فیصلہ زمین کے تنازعات میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور واضح کرتا ہے کہ ایک بار قانونی طور پر منتقل شدہ ملکیتی حقوق کو بغیر ٹھوس ثبوت اور قانونی کارروائی کے منسوخ کرنا غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔
اٹارنیز کے لیے رہنمائی:
اٹارنیز کو چاہیے کہ وہ اپنے مؤکلین کو زمین کی خریداری سے قبل مکمل قانونی تحقیق اور دستاویزات کی تصدیق کرنے کا مشورہ دیں۔ اگر منسوخی کا سامنا ہو تو قانونی دفاع کے لیے عدالتی نظائر اور قانونی تقاضوں پر مبنی مضبوط موقف اپنائیں۔
یہ عدالتی فیصلہ زمین کی ملکیت اور الاٹمنٹ کے قانونی اصولوں کو واضح کرتا ہے اور اس بات پر زور دیتا ہے کہ انتظامیہ کو قانونی حدود کے اندر رہ کر ہی کارروائی کرنی چاہیے۔
The Board of Revenue does not have authority to unilaterally cancel an allotment after proprietary rights have vested through a registered sale deed, unless there is substantial documented evidence of fraud or a significant violation of allotment conditions. In such cases, the Board must have followed strict procedural steps, including issuing a show cause notice and providing an opportunity for response. If the Board of Revenue is seeking cancellation, it is recommended to (i) review the specific conditions of the original allotment and determine if substantial violation exists; ensure full compliance with procedural requirements, including issuing detailed notices to involved parties; and (ii) if proprietary rights are indeed fully vested, consider legal limitations on the Board’s authority and potential challenges based on judicial precedents that protect post-transfer proprietary rights.
Civil Revision No.155763 of 2018
Sarfraz Khan Versus Province of Punjab & others
2025 CLC 434
No comments:
Post a Comment