پرت پٹوار اور پرت سرکار – زمین کے انتقال میں ان کی قانونی حیثیت
زمین کے معاملات میں ریونیو ریکارڈ کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔ کسی بھی زمین کی ملکیت کے انتقال (Mutation) کو قانونی طور پر مکمل کرنے کے لیے کچھ مخصوص ضوابط پر عمل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس حوالے سے پرت پٹوار (Part Patwar) اور پرت سرکار (Part Sarkar) بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ دونوں کا کردار ایک دوسرے سے مختلف لیکن انتہائی اہم ہے۔
پرت پٹوار اور پرت سرکار میں فرق
ریونیو ریکارڈ میں انتقال کے اندراج کے لیے ایک فارم تیار کیا جاتا ہے، جو دو حصوں میں تقسیم ہوتا ہے:
- پرت پٹوار – یہ وہ کاپی ہوتی ہے جو پٹواری کے ریکارڈ میں رکھی جاتی ہے۔
- پرت سرکار – یہ تحصیل دفتر بھیجی جاتی ہے اور مستقل ریونیو ریکارڈ (جمبندی) کا حصہ بنتی ہے۔
عدالتی نظائر کے مطابق:
- اگر کسی انتقال کا اندراج صرف پرت پٹوار میں ہو لیکن پرت سرکار میں شامل نہ کیا جائے، تو وہ قانونی طور پر تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔
- PLD 2006 Pesh 53 کے مطابق، پرت سرکار میں ریونیو افسر کا حکم اور فیلڈ قانونگو کی تصدیق ہونا ضروری ہے، جو اس کی قانونی حیثیت کو مضبوط بناتا ہے۔
- 2016 CLC 302 میں عدالت نے قرار دیا کہ اگر انتقال کو جلسہ عام میں تصدیق نہ کیا جائے یا سیکشن 42، ویسٹ پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 کے تحت کارروائی مکمل نہ ہو، تو وہ کالعدم ہو سکتا ہے۔
قانونی پیچیدگیاں اور احتیاطی تدابیر
- اگر کسی زمین کا انتقال ہو رہا ہو، تو یقینی بنائیں کہ پرت سرکار میں بھی اس کا اندراج ہو اور تمام قانونی کارروائی مکمل ہو۔
- اگر کسی فریق کا انگوٹھے کا نشان صرف پرت پٹوار پر لیا جائے اور اسے جلسہ عام میں تصدیق نہ کیا جائے، تو وہ بعد میں عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔
- زمین کے کسی بھی معاملے میں مکمل دستاویزات اور قانونی تقاضوں کی پیروی کرنا ضروری ہے، تاکہ مستقبل میں کسی تنازعہ سے بچا جا سکے۔
نتیجہ
پرت پٹوار اور پرت سرکار کا فرق زمین کے انتقال کی قانونی حیثیت طے کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ ایک قانونی انتقال کے لیے دونوں کا مکمل اور درست اندراج ضروری ہے۔ اگر کوئی بھی فریق زمین کے لین دین میں شفافیت چاہتا ہے، تو اسے یہ یقینی بنانا چاہیے کہ اس کا اندراج نہ صرف پرت پٹوار میں ہو بلکہ پرت سرکار میں بھی مکمل قانونی کارروائی کے ساتھ شامل ہو۔
پرت پٹوار اور پرت سرکار
Pert patwar ' and 'Pert Sarkar.
2016 CLC 302
"Part Patwar "---Meaning---Part Patwar would relate to the proceedings taken by the Revenue Officer and same would conclusively determine the fact of transaction to take place as well as the proceedings which had preceded the said transaction being sanctioned in the name of beneficiary.
Part Patwar would relate to the proceedings taken by the Revenue Officer and same would conclusively determine the fact of transaction to take place as well as the proceedings which had preceded the said transaction being sanctioned in the name of beneficiary---Thumb impressions of plaintiff were taken only on Part Patwar and not on Part Sarkar---Impugned mutation was not sanctioned in a Jalsa-i-Aam or at a public place---Provisions of S.42 of West Pakistan Land Revenue Act, 1967 had not been complied with---Transaction was not carried out with the free will of the plaintiff---Nothing was on record that proceedings with regard to identification of plaintiff had taken place---No evidence had been produced with regard to the proceedings taken by the revenue officer in respect of exchange as well as transaction of exchange which had been alleged to have taken place---Alleged transaction of exchange could not be upheld and sustained on such ground alone--
PLD 2006 Pesh 53
--'Part patwar ' and 'Part Sarkar'---Form of mutation was kept in duplicate, one copy which was retained by Patwari, was commonly known as Part patwar and other which was sent to Tehsil to be attached to the Jamabandi as an authority for the new entries which it contained, commonly known as 'Part Sarkar'---Patwari's report attested by Field Qanungo or ordered by Revenue Officer, was written only in the copy of Register to be filed with Jamabandi i.e. Part Sarkar was enough in Patwar's copy (Part patwar ) to show how the case was disposed of by entering the briefest possible extract of the order and that abstract was written by Revenue Officer with
No comments:
Post a Comment